• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی

(گزشتہ سے پیوستہ)

بیت اللہ کا طواف: حضرت عبد اللہ بن عباس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ جل شانہ کی ایک سو بیس رحمتیں روزانہ اِس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں جن میں سے ساٹھ طواف کرنے والوں پر، چالیس وہاں نماز پڑھنے والوں پر اور بیس خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں پر ۔ (طبرانی) حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے خانہ کعبہ کا طواف کیا اور دو رکعت اداکیں گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا ۔ (ابن ماجـہ)

حجر اسود، مقام ابراہیم اور رکن یمانی: حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں، اللہ تعالیٰ نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کردی ہے، اگر اللہ تعالیٰ ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کردیتے۔(ابن خزیمہ)

حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا، لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کردیا ہے ۔ (ترمذی)

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود کو اللہ جل شانہ قیامت کے دن ایسی حالت میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گا اور زبان ہوگی جن سے وہ بولے گا اور گواہی دے گا اُس شخص کے حق میں جس نے اُس کا حق کے ساتھ بوسا لیا ہو۔ (ترمذی ، ابن ماجـہ)

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ان دونوں پتھروں (حجر اسود اور رکن یمانی) کو چھونا گناہوں کو مٹاتا ہے۔ (ترمذی)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: رکن یمانی پر ستّر فرشتے مقرر ہیں، جو شخص وہاں جاکر دعا مانگے تو وہ سب فرشتے آمین کہتے ہیں ۔ (یعنی یا اللہ! اس شخص کی دعا قبول فرما) (ابن ماجـہ)

حطیم‘ بیت اللہ کا حصہ: حضرت عائشہ ؓفرماتی ہیں کہ میں کعبہ شریف میں داخل ہوکر نمازپڑھنا چاہتی تھی۔ رسول اللہ ﷺ میرا ہاتھ پکڑکر حطیم میں لے گئے اور فرمایا: جب تم بیت اللہ (کعبہ) کے اندر نماز پڑھنا چاہو تو یہاں (حطیم میں) کھڑے ہوکر نماز پڑھ لو۔ یہ بھی بیت اللہ شریف کا حصہ ہے۔ تمہاری قوم نے بیت اللہ (کعبہ) کی تعمیر کے وقت (حلال کمائی میسر نہ ہونے کی وجہ سے) اسے (چھت کے بغیر) تھوڑا سا تعمیر کرادیا تھا۔ (نسائی)

آبِ زمزم: حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے، وہی فائدہ اس سے حاصل ہوتا ہے۔ (ابن ماجـہ)

حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر سب سے بہتر پانی زمزم ہے جو بھوکے کے لئے کھانا اور بیمار کے لئے شفا ہے۔ (طبرانی)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا زمزم کا پانی (مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ) لے جایا کرتی تھیں اور فرماتیں کہ رسول اللہ ﷺ بھی لے جایا کرتے تھے۔ (ترمذی)

عرفہ کا دن: حضرت عائشہ صدیقہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عرفہ کے دن کے علاوہ کوئی دن ایسا نہیں جس میں اللہ تعالیٰ کـثرت سے بندوں کو جہنم سے نجات دیتے ہوں، اس دن اللہ تعالیٰ (اپنے بندوںکے) بہت زیادہ قریب ہوتے ہیں اور فرشتوں کے سامنے اُن (حاجیوں) کی وجـہ سے فخر کرتے ہیں اور فرشتوں سے پوچھتے ہیں (ذرا بتاؤ تو) یہ لوگ مجھ سے کیا چاہتے ہیں ۔ (صحیح مسلم)

حضرت طلحہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: غزوۂ بدر کا دن تو مستثنیٰ ہے، اسے چھوڑکر کوئی دن عرفہ کے دن کے علاوہ ایسا نہیں جس میں شیطان بہت ذلیل ہورہا ہو،بہت راندہ پھر رہا ہو، بہت حقیر ہورہا ہو، بہت زیادہ غصے میں پھر رہا ہو، یہ سب کچھ اس وجـہ سے کہ وہ عرفہ کے دن اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا کثرت سے نازل ہونا اور بندوں کے بڑے بڑے گناہوں کا معاف ہونا دیکھتا ہے۔(مشکوٰۃ)

حج یا عمرہ کے سفر میں انتقال: حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص حج کے لیے جائے اور راستے میں انتقال کرجائے، اس کے لئے قیامت تک حج کا ثواب لکھا جائے گا اور جو شخص عمرہ کے لئے جائے اور راستے میں انتقال کرجائے تو اسےقیامت تک عمرہ کا ثواب ملتا رہے گا۔ (ابن ماجـہ) اللہ تبارک وتعالیٰ تمام عازمین حج کے حج کو مقبول ومبرور بنائے۔( آمین)