• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ محمود اور ان کے وکلا نے ریٹرننگ افسر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، صوبائی الیکشن کمیشن

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی کے الزامات کے معاملے پر الیکشن کمیشن پنجاب نے تفصیلی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور ان کے 20 وکلا نے ریٹرننگ افسر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور حماد اظہر نے21 جون کو لاہور میں پریس کانفرنس کی، جس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے الیکشن کمیشن پر مختلف الزامات عائد کیے گئے۔

شاہ محمود قریشی کے الزامات میں کہا گیا کہ 20 حلقوں کے ڈی سیز، ڈی پی اوز کو کہا گیا ہے کہ ان کا مستقبل ضمنی الیکشن پر منحصر ہے، ن لیگ کے امیدواروں نے ضمنی حلقوں میں ترقیاتی کاموں کا اعلان بھی کیا، خلاف ورزیوں کی ویڈیوز الیکشن کمیشن کو دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق شاہ محمود کے الزامات میں کہا گیا کہ ہمارے انتخابی دفاتر پر حملہ کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی الیکشن کمیشن نے ان الزامات کے جواب میں کہا کہ تمام ریٹرننگ افسران قانون کے تحت ضابطہ اخلاق پر عمل یقینی بنا رہے ہیں۔

صوبائی الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پی پی217 ملتان میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تنبیہی نوٹس جاری کیے گئے، نوٹس مخدوم زین حسین قریشی، طاہر حسین قریشی، محمد سلمان کو جاری کیے گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈی سی ملتان کو ترقیاتی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم 13جون کو جاری کیا جاچکا، ملتان میں امیدوار محمد سلمان نے 2 ترقیاتی اسکیموں کا اعلان کیا، جنہیں فوری روک دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ آر او پی پی217 نے اسکروٹنی کے روز شاہ محمود قریشی اور وکلا کے آنے کا بتایا، شاہ محمود قریشی اور ان کے 20 وکلا نے ریٹرننگ افسر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، ریٹرننگ افسر نے انہیں کہا کہ وہ جانچ پڑتال کے عمل کا مشاہدہ کریں، رخنہ نہیں ڈالیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر ملتان نے آگاہ کیا کہ بڑے بینرز، پینافلیکس اتارنے پر دھمکیاں دی گئیں، دھمکیاں شاہ محمود قریشی کے پرسنل سیکریٹری شاہد اور کارکنوں نے دیں، شاہ محمود کے سیکریٹری شاہد اور کارکنوں نے بینرز، پینافلیکس اتارنے سے روکنےکی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ پی پی167 لاہور میں فائرنگ، تشدد کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات دی ہیں، جبکہ آئی جی پنجاب، چیف سیکریٹری، ہوم سیکریٹری کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورت حال پر ضمنی انتخابات میں رینجرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر شاہ محمود قریشی کے پاس الزامات کے ٹھوس ثبوت ہیں تو الیکشن کمشنر پنجاب کو پیش کریں۔

قومی خبریں سے مزید