• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلدیاتی انتخابات کیخلاف MQM و دیگر جماعتوں کی درخواستیں مسترد

سندھ ہائی کورٹ —فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ —فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے بلدیاتی انتخابات کے خلاف ایم کیو ایم و دیگر سیاسی جماعتوں کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

عدالتِ عالیہ نے اپنے مختصر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو سنا گیا، تفصیلی فیصلہ اور درخواستیں مسترد کرنے کی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے خلاف ایم کیو ایم و دیگر جماعتوں کی درخواستوں پر سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

ایم کیو ایم کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرایا گیا الیکشن کمیشن کا جواب ٹھوس بنیادوں پر مشتمل نہیں ہے، الیکشن کمیشن کا جواب رسمی طور پر جمع کرایا گیا ہے، ابھی تک انتخابی فہرستیں مکمل نہیں، انتخابی فہرستیں 12 اگست کو مکمل ہوں گی، اس سے پہلے انتخابی عمل شروع ہی نہیں ہونا چاہیے۔

تحریکِ انصاف کے وکیل چوہدری آصف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 140 اے کے تحت قانون سازی کے بعد انتخابات کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے پر 120 روز میں بلدیاتی انتخابات ہونا تھے۔

جسٹس جنید غفار نے سوال کیا کہ تو پھر 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہوئی ہے، بلوچستان اور خبیر پختون خوا میں بلدیاتی انتخابات ہو چکے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات آرڈیننس اور عدالتوں کے فیصلوں کے باعث تاخیر کا شکار ہیں، سندھ میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات پرسوں ہونے جا رہے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے کے انتخابات کی تیاریاں بھی مکمل ہیں، سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں 50 کروڑ روپے کے اخراجات ہو چکے ہیں، پورے سندھ میں حلقہ بندیوں کے خلاف صرف 2 فیصد اعتراضات سامنے آئے ہیں۔

عدالت نےتمام درخواست گزاروں کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں اور مختصر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو سنا گیا ہے، تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں، تفصیلی فیصلہ اور وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

قومی خبریں سے مزید