کیا سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو پاکستان پہنچادیا گیا؟
خبریں گردش کررہی ہیں کہ پرویز مشرف کو تین دن قبل دبئی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف راولپنڈی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کی وجہ سے اسپتال کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اگر وہ پاکستان آنا چاہیں تو حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی۔
چند روز قبل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو وطن واپس لانے کے لیے سہولت فراہم کرنا چاہتے ہیں، مشرف کو سزا ہوئی تھی، وہ واپس آئیں اور عدالت ان کے معاملے کو دیکھے۔
اس سے قبل پرویز مشرف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کے اہلخانہ کی جانب سے ایک پیغام جاری کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے سابق صدر کی وطن واپسی سے متعلق سرکاری سطح پر رابطہ کرنے کی تصدیق کی تھی۔
اہلخانہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق سرکاری اور غیرسرکاری ذرائع کی طرف سے رابطہ کیا گیا ہے، ہم اس کوشش پر تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سابق صدر پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق سینیٹ میں بھی بحث کی گئی، جس میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے مشرف کو قانون کے مطابق سزا دینے جبکہ جے یو آئی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے وطن واپسی کی حمایت کی تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر، سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ جب پرویز مشرف یہاں تھے تو میں نے کہہ دیا تھا میں نے مشرف کو معاف کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف آنا چاہتے ہیں تو یہ ان کا پاکستان اور گھر ہے، ان کے ملک واپس آنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔