کراچی (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کا مکمل فیصلہ سننے سے قبل ہی پی ٹی آئی رہنما خوشی منانے لگے، پہلے فیصلے پر اسے تاریخی دن ، آئین و قانون کی فتح قرار دیااور جشن منانے کے اعلان بھی کردیئے تاہم بعد ازاں یوٹرن لیا، فیصلے میں خامیاں نکالنا شروع کردیں اور ہائیکور ٹ پر ساز باز کے الزامات عائد کئے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حلف کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کیں تو مکمل تحریری فیصلہ آنے سے قبل ہی پی ٹی آئی کے رہنما خوشی منانے لگے اور فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے تاریخی دن، آئین و قانون کی فتح اور جشن کے اعلان کردیے۔ رہنما تحریک انصاف میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ ہماری اپیلیں منظور کرلی گئی ہیں، حمزہ وزیراعلیٰ نہیں رہے، اب نیا انتخاب ہوگا، آج کا دن پنجاب کی تاریخ کا یادگار دن ہے،عدالت نے آج حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ بننےکی چھٹی کردی۔ پی ٹی آئی رہنما راجا بشارت کا کہنا تھا کہ 2ماہ سے ہم پر جو عذاب مسلط تھا آج اللہ نے نجات دلا دی ہے، پنجاب میں نئے وزیراعلیٰ کے لیے الیکشن ہونا ہے، تحریک انصاف کو آج آئینی اور اخلاقی طور پر بھی فتح ملی ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے ثابت ہوا کہ پاکستان کا آئین کوئی تبدیل نہیں کرسکتا، آئین کا راج اور بول بالا ہوا ہے، پی ٹی آئی آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے پرُعزم ہے۔ اصل فیصلہ جان کر پی ٹی آئی رہنماؤں نے یوٹرن لے لیا، پریس کانفرنس میں میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی گئی، ایسی کون سے قیامت آگئی تھی کہ 24 گھنٹے میں الیکشن کرانےکا حکم دیا گیا۔ راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ایک شخص کا الیکشن ہی کالعدم ہو تو اس کے اقدامات کیسے قانونی ہوسکتے ہیں، ہاؤس اس وقت مکمل نہیں ،5 لوگوں کا نوٹیفکیشن ابھی ہونا ہے، 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں کیسے ممکن ہےکہ الیکشن ہو۔ فواد چوہدری نےکہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے میں خامیوں کو لےکر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا۔ حسان نیازی نے ہائیکورٹ پر سازباز کا الزام لگاتے ہوئےکہا کہ عدالت نے حمزہ کی جیت یقینی بنا دی۔