• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپیکر عمران کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ 30 دن میں کرینگے، وفاقی وزراء

لاہور،سیالکوٹ،فیصل آباد(جنرل رپورٹر، نمائندگان جنگ،مانیٹرنگ سیل) حکومت نےعمران خان کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس سپیکر کو جمع کرادیا، وفاقی وزرانےکہاہےکہ سپیکر عمران کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ 30دن میں کرینگے، ایازصادق،سعدرفیق،راناثنااللہ اورخواجہ آصف نے کہا ہے سپیکر پاکستان ٹوٹنےکےبیانات پربھی ریفرنسECPکوبھیجیں،آرٹیکل 6لگانے کا اس سے اچھا موقع کوئی نہیں ہو سکتا،نیازی نےہمیشہ آئین کےساتھ کھلواڑ کیا،عمران خان پرمضبوط ہاتھ ڈالیں گے،ابھی50کےقریب گوگی، گوگے برآمد ہونگے، ریلوے ہیڈکوارٹرزمیں ایازصادق نےسعدرفیق کے ساتھ پریس کانفرنس کرتےہوئےکہاعمران خان کی نااہلی کی سزا ہر پاکستانی بھگت رہا ہے جبکہ ہمارے دوست ممالک عمران نیازی کے رویے کی وجہ سے ناراض ہو گئے جن کو ہم منارہے ہیں،عمران خان کواقتدار کا اتنا شوق ہے کہ اس کے بغیر رہ نہیں سکتا اور عدم اعتماد کی تحریک کو جان بوجھ کر لٹکایا اور کہا کہ اگر میں نہ رہا تو پاکستان کے تین ٹکڑے ہو جائیں گے، اس پر جو احسان کرتا ہے یہ اُسی کو ڈستا ہے،تووشہ خانہ کے بارے میں ریفرنس اسپیکر کے پاس موجود ہے ہمیں بتایا جائے کہ توشہ خانہ کا کتنا مال فروخت کیا، رسیدیں کہاں ہیں، اس پر کتنا ٹیکس دیا کیونکہ اسپیکر نے 30دن میں فیصلہ کرنا ہے پھر اگلے 30دن میں الیکشن کمیشن نے اس پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ عمران خان نے پاکستان ٹوٹنے کی جو بات کی اس ریفرنس کوسپریم کورٹ بھیجا جائے کیونکہ آئین کے آرٹیکل 6لگانے کا اس سے اچھا موقع کوئی نہیں ہو سکتا۔عمران خان کی مرضی کے خلاف فیصلہ آئے تو ججوں کے خلاف بات کرتا ہے،عمران خان دھاندلی کا رونا رونے کے بجائے ہمارا مقابلہ کرے۔اس موقع پر وفاقی وزیر سعد رفیق نے کہا کہ عمران مافیا کے غلط فیصلوں کی وجہ سے پاکستان آج مشکل دور سے گزر رہا ہے، دوسروں کو چور کہنے والا خود عادی چور اور مفت خورہ ہے، اداروں پرتنقید کرنا ، مخالفین کو گالیاں دینا اور غداری کے الزام لگانا عمران نیازی کا کام ہے، یہ ذہنی طور پر سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنا ہوا ہے، پاکستان کسی غیر متوازن شخص کی خواہشات کا غلام نہیں ہو سکتا۔ جن لوگوں کو یہ آج گالیاں دے رہا ہے وہ اس کے محسن تھے اور اس نالائق کا کام خود کرتے تھے۔ عمران نیازی محسن کش ہے جو اس پر احسان کرتا ہے یہ اسی کو نقصان پہنچاتا ہے، اس شخص نے کوئی سیاسی جدوجہد نہیں کی، اس کے پیچھے غیر ملکی سرمایہ کا ہاتھ ہے اسی لیے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں آنے دیتا، مہنگائی کارونا رونے والا عمران خان بتائے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کس نے کیے، اگر ریلوے کی بات کریں تو عمران خان کے دور میں اس ادارے کو 45ارب روپے کاخسارہ ہوا جبکہ ہم نے اس کو 36ارب روپے پر چھوڑا تھا۔ ملک کے ہر ادارے کا کباڑہ کرنے میں عمران حکومت کا ہاتھ ہے، 300کنال کے گھر میں رہنے والا تھوڑا سا انکم ٹیکس دیتا ہے، عمران بتائے اس کا کیا ذریعہ معاش ہے، دوسروں کے بچوں پر تنقید کرنے والے کے اپنے بچے بیرون ملک مقیم ہیں اور وہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، عمران خان ملک میں حالات خراب کرنے کیلئے جان بوجھ کر مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے، اس سے بڑی غیر آئینی بات کیا ہوسکتی ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں کو گالیاں دیتا ہے۔ عمران خان بتائے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کو کس طرح چلایا جا رہا تھا، کرپشن کی کئی کہانیاں سامنے آئیں گی، سرکاری افسروں کی ٹرانسفر کے لیے پیسے لیے جاتے تھے، ہمارا کام ملک چلانا ہے ہم بلاوجہ پکڑ دھکڑ کرنا نہیں چاہتے، ہم چیزوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیردفاع خواجہ آصف نےسیالکوٹ میں تقریب سےخطاب کرتےہوئےکہاکہ حکمران اکیلے ضمانت پر نہیں بلکہ عمران خان بھی ضمانت پر ہے،اس کی حکومت کو جن اداروں نے اس امید پر سہارا دے رکھا تھا کہ شاید یہ ڈیلیور کردے ، اب یہ اس ادارے کی قیادت میں بھی انتشار پھیلانے کیلئے زہر اگل رہا ہے، عمران کا ایک ہی مشن ہے وہ اٹیمی پاکستان کو کمزور بنانا چاہتا ہے اور چاہتا ہے کہ وہ چور دروازے سے اقتدار پر قبضہ کرلے، اب عمران پر اقتدار میں آنے کے تمام دروازے آہستہ آہستہ بند ہورہے ہیں ،نہوں نے کہا کہ عمران خان کا ایک ہی مقصد ہے کہ ایٹمی طاقت رکھنے والا پاکستان اندر سے کمزور ہو، اس کے ادارے کمزور و منتشر ہوں۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان اس وقت تک اسلام آباد نہیں آیا جب تک اس نے ضمانت نہیں کروائی اور یہ اتنا دلیر ہے کہ خیبرپختونخوا میں بیٹھا رہا، جو بھی حکمران حکومتی اداروں کا استعمال کرکے اپنے مخالفین کو کچلے اس سے زیادہ بزدل انسان کوئی نہیں ہے، اب اس شخص کے گرد قانون کا دائرہ تنگ ہو رہا ہے۔فیصل آباد میں لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مستحقین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بیڈ گورننس کے ایشو کو اب ختم کیا جائے گا، مہنگائی میں عام آدمی کو مشکلات کا سامنا ہے، گزشتہ ساڑھے 3سال میں بیڈ گورننس تھی، ہم نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے، سبسڈی صفر کرنے کیلئے پٹرول مہنگا کرنا پڑا، انتخابات کی طرف جاتے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، آئی ایم ایف معاہدے کے بغیر ورلڈ بینک پیسے نہیں دے گا، عمران خان نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، سابق وزیراعظم نے تیل کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے کم کیں۔ آئی ایم ایف معاہدے پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے دستخط ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں گورننس نہیں تھی صرف انتقام لیا گیا، 25 مئی کو پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام تھا، یہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اب یہ لوگ روز سیاسی مخالفین کو گالیاں نکال رہے ہیں، کل کے جلسے میں 8سے 10ہزار کرسیاں لگائی گئیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اتحادیوں کیساتھ مشاورت سے چل رہے ہیں، اتحاد میں کسی قسم کا رخنہ نہیں آئے گا، آرمی چیف کی تعیناتی مقررہ وقت پر آئین و قانون کے مطابق ہوگی، تعیناتی مقررہ وقت پر جو بھی اتھارٹی ہوگی وہ کرے گی، الیکشن کب کرانے ہیں اس کا فیصلہ اب ہم نے کرنا ہے، اتحادی اور حکومت اگست 2023سے آگے بھی حکومت چلانا چاہیں گے تو آپ نہیں روک سکتے، اب یہ لانگ مارچ کرینگے تو انہیں اٹک پل کراس نہیں کرنے دیں گے، اس بار ان کا یہ گلہ بھی دور کر دیں گے کہ ایکسپائر شیل پھینکے گئے۔جس نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا وہ خود شکل چھپاتا پھررہا ہے، عمران خان نے خود پرویز الہٰی کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہا،کون سب سے بڑے ڈاکو کو وزیر اعلیٰ بنوانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگارہا ہے؟رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ابھی 50کے قریب فرح گوگی اور گوگے برآمد ہوں گے، مہنگائی بڑھنے کی بنیادی اور اصل وجہ تیل کی قیمتیں ہیں، آئی ایم ایف بضد تھا کہ سبسڈی صفر کرنی ہے، عمران خان کے سبسڈی بڑھانے پر آئی ایم ایف نے ریڈ مارک کردیا تھا، مجبوری میں ملک کو بڑی تباہی سے بچانے کیلئے مشکلات سے گزرنےکا فیصلہ کیا۔

اہم خبریں سے مزید