دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی نے ذرائع کے حوالے سے خصوصی خبر دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اکتوبر میں عام انتخابات کے امکانات واضح ہونے لگے ہیں، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات ہونگے۔
انصار عباسی نے ذرائع کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانبداری کے ساتھ ’’نرم مداخلت‘‘ کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان جلد مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے اور اکتوبر میں عام انتخابات کے امکانات واضح ہونے لگے ہیں۔
صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاستدانوں کو مذاکرات کی میز پر لائے گی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ 25 مئی کو عمران خان کے اسلام آباد مارچ کے دوران بھی اسٹیبلشمنٹ نے سیاستدانوں کو مذاکرات کے لیے آمادہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس وقت مثبت مذاکرات نہ ہو سکے تھے۔
دوسری جانب جیو نیوز کے سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بھی انصار عباسی کی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا بھی اپنی پریس کانفرنس میں واضح طور پر کہنا تھا کہ ماضی میں ہمیں کبھی ایک طرف اور کبھی دوسری طرف دھکیلا گیا لیکن اب ہمیں زبردستی الیکشن کی طرف مت دھکیلا جائے اور سیاستدانوں کو سیاست کرنے دی جائے۔