• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار PTI ملازمین کے اکاؤنٹس ظاہر، محمد ارشد، طاہر اقبال، محمد رفیق اور نعمان افضل کے ذاتی اکائونٹس میں پیسے منگوائے گئے، FIA تحقیقات جاری

اسلام آباد، کراچی (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات میں تیزی آگئی ہے، تحریک انصاف کیخلاف انکوائری کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھا دیا گیا، ایف آئی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، مانیٹرنگ ٹیم پشاور، لاہور،کراچی،اسلام آباد،کوئٹہ اور فیصل آباد میں زونل انکوائری ٹیم سے کورڈنیشن کریگی۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ مختلف شہروں میں بیک وقت 6 انکوائریاں ہو رہی ہیں، ایسے 13اکاؤنٹس کی شناخت ہوئی ہے جن میں یہ رقوم منتقل ہوئیں، عدالتوں نے بینکوں کو تفصیلات دینےکے احکامات دے دیئے ہیں۔

دوسری طرف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے اسد قیصر اور پنجاب کے صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت11افراد کو جمعرات 11اگست کو طلب کرلیاگیا ہے، انکے فنڈز سے متعلق تفتیش ہوگی، ایف آئی اے نے سابق گورنر عمران اسماعیل اور سیما ضیا کو طلب کرلیا ہے،عمران اسماعیل کو 15اگست کو طلب کیا ہےجبکہ سیما ضیاء کو 12اگست کو طلب کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے پرسنل سیکرٹری سمیت3ملازمین سے تفتیش کی،ملازمین نے بتایا کہ فنڈنگ کون کہاں سے بھجواتا تھا کچھ علم نہیں، یہ بھی نہیں پتا کہ رقم کہاں خرچ ہوئی، رقم پی ٹی آئی کے فنانس منیجر کو دیتے تھے۔

دستخط شدہ بلینک چیک لیے جاتے تھے، اس حوالے سےایف آئی اے کی تحقیقات جاری ہے، دریں اثناء ایف آئی اے کراچی کی ٹیم نے پی ٹی آئی سندھ کے چار بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا ہے اس سلسلے میں انکوائری رجسٹرڈ کر کے بینکوں سے اکاؤنٹس کی تفصیلات فوری طور پر طلب کرلی گئی ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق منوعہ فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کیخلاف انکوائری کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھا دیا گیا،مانیٹرنگ ٹیم پشاور، لاہور، کراچی، اسلام آباد،کوئٹہ اور فیصل آباد میں زونل انکوائری ٹیم سے کورڈنیشن کریگی۔ 

زونل کمیٹیاں تحریک انصاف کے اثاثوں کے حوالے سے بھی تفصیلات حاصل کریں گی، انکوائریاں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002کے تحت کی جائینگی، مانیٹرنگ ٹیمز 5ممبران پر مشتمل ہوگی، مانیٹرنگ ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹر ٹریننگ اطہر وحید کرینگے، باقی ممبران میں خالد انیس، خواجہ حماد، چوہدری اعجاز اور اعجاز احمد شیخ شامل ہونگے،مانیٹرنگ ٹیم انکوائری ٹیموں کی رہنمائی بھی کریگی ،مانیٹرنگ ٹیم کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ 

دریں اثنا وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) پشاور کے انکوائری افسر کی جانب سے اسد قیصر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ اسد قیصر کو 11اگست کو ایف ائی اے خیبر پختوانخوا آفس میں دن دو بجے طلب کیا گیا ہے۔

سابق اسپیکر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ اکبر ایس بابر کیس کے فیصلے کے مطابق اسد قیصر کے دو بینک اکائونٹ ہیں، اسد قیصر2بینک اکائونٹ کھولنے اور اِنہیں چلانے سے منسلک ہیں۔نوٹس میں کہا گیا کہ اسد قیصر انکوائری ٹیم کے سامنے ذاتی حیثیت میں حاضر ہوں اور اِن دو بینک اکائونٹس کے بارے میں سوالات کے جواب دیں۔ 

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے پنجاب کے صوبائی وزیر میاں محمود الرشیدکو بھی طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے تحقیقات کیلئے میاں محمود الرشیدکو 11اگست کو طلب کیا ہے، میاں محمود الرشید سمیت11 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کیےگئے ہیں۔ 

ایف آئی اے حکام کے مطابق اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بیک وقت 6انکوائریز ہو رہی ہیں، ایف آئی اے کی جانب سےکراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں انکوائریز جاری ہیں، ایسے 13اکاؤنٹس کی شناخت ہوئی ہے جن میں یہ رقوم منتقل ہوئیں۔ 

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہےکہ جن بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں ان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، عدالتوں نے ان بینکوں کو مکمل تفصیلات دینےکے احکامات دے دیئے ہیں، گزشتہ روز بھی پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کے چار ملازمین کو طلب کیا گیا تھا، ان چاروں ملازمین کے بیانات قلمبند کر لیےگئے ہیں۔ 

ادھر ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے پرسنل سیکرٹری سمیت3ملازمین سے تفتیش کی ہے۔ملازمین نے بتایا کہ فنڈنگ کون کہاں سے بھجواتا تھا کچھ علم نہیں، یہ بھی نہیں پتا کہ رقم کہاں خرچ ہوئی، رقم پی ٹی آئی کے فنانس منیجر کو دیتے تھے، دستخط شدہ بلینک چیک لیے جاتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ دیگر اکاؤنٹ کے علاوہ ملازمین کے سیلری اکاؤنٹ میں بھی آتی رہی۔ تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں نامزد 4ملازمین کو طلب کیا گیا تھا۔ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے ملازمین محمد رفیق، طاہر اقبال، محمد ارشد سے انکوائری کی ہے۔

ایف آئی اے نے ڈاکٹر اطہر وحید کی سربراہی میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں 5رکنی مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دے دی ہے ،کیس کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے سندھ متحرک ہوگئی ہے اور اس نے سابق گورنر عمران اسماعیل اور سیما ضیا کو طلب کرلیا ہے۔ 

سیما ضیا کو 12جبکہ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو 15اگست کو طلب کیا ہے جہاں 5رکنی کمیٹی تحقیقات کیلئے انکے بیانات قلمبند کریگی۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈپٹی ڈائریکٹر کمرشل بینکنگ سیل رابعہ قریشی ہیں جبکہ ٹیم میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر رف شیخ بھی شامل ہیں۔کمیٹی تحقیقات کی تفصیلات ہیڈ کوارٹر میں قائم کمیٹی سے شیئر کرے گی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے زیراستعمال 4اکائونٹ سے تحقیقات کیلئے باضابطہ اجازت لے لی ہے۔ پی ٹی آئی کے زیر استعمال 3بینک اکائونٹ ایچ بی ایل اور ایک اکائونٹ بینک اسلامی کا ہے۔ یہ تحقیقات پی ٹی آئی سندھ، ویمن ونگ، پی ایس113اور ایک اکائونٹ کیخلاف کی جارہی ہے۔

دریں اثناء کراچی سے افضل ندیم ڈوگر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کیخلاف فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کرنیوالی ایف آئی اے کی کراچی کی ٹیم نے پی ٹی آئی سندھ کے چار بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا ہے اس سلسلے میں انکوائری رجسٹرڈ کر کے بینکوں سے اکاؤنٹس کی تفصیلات فوری طور پر طلب کرلی گئی ہیں۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے کمرشل بینکنگ سرکل کی ٹیم نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ 

تحقیقاتی کمیٹی کے رکن آفتاب گوہر وٹو نے بینکوں سے پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ انکوائری کے مطابق حبیب بینک اور بینک اسلامی میں پاکستان تحریک انصاف کے چار بینک اکاؤنٹ ہیں جن کی تفصیلات فوری طلب کرلی گئی ہیں۔ 

پی ٹی آئی سندھ کا اکاؤنٹ نمبر 00127900182203حبیب بینک کی مقامی برانچ میں ہے۔ پی ٹی آئی سندھ کے پی ایس 113کا اکاؤنٹ 00127900203803بھی بھی بینک میں ہے۔ 

پی ٹی آئی ویمن ونگ سندھ کا حبیب بینک میں اکاؤنٹ نمبر 00127900239403ہے۔ بینک اسلامی پاکستان میں پی ٹی آئی کے اکاونٹ نمبر 19109377001کا بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید