• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو بشکریہ غیر ملکی میڈیا
فوٹو بشکریہ غیر ملکی میڈیا

نیوزی لینڈ کو نوآبادیاتی نظام کا سامنا ہے جس کے پیشِ نظر عوام ملک کا ڈچ انگریزی نام تبدیل کر کے مقامی ماوری نام رکھنے پر غور کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سلسلے میں عوام کی جانب سے ایک پٹیشن جاری کی گئی ہے جس پر 70 ہزار سے زائد افراد نے دستخط کر کے ملک کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس پٹیشن کے مطابق عوام کا مطالبہ ہے کہ نیوزی لینڈ کا ڈچ انگریزی نام بدل کر اس کے اصل ماوری زبان کا نام آوٹیروا (Aotearoa) رکھا جائے۔

دی ماوری پارٹی کی شریک رہنما ڈیبی نگاریوا پیکر (Debbie Ngarewa-Packer) نے ملک کے نام کی تبدیلی اور مقامی ثقافت سے جُڑے رہنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ لفظ آوٹیروا ان کی حقیقی شناخت کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ کون تھے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی غریب ریاستوں کو اپنی شناخت کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے اور نو آبادیات کی زنجیروں سے نکلنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقامی ثقافت سے جُڑے رہنے سے معاشرے میں توازن برقرار رہے گا۔

پارٹی لیڈر نے مزید کہا کہ یہ مطالبہ نیا نہیں ہے بلکہ ان کے آباؤ اجداد نے کالونائزیشن کے بعد پہلی بار نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا خیال ہے کہ نام کی تبدیلی سے لوگوں کو ماوری ثقافت کو محفوظ رکھنے اور نوآبادیات کے صدمے سے نجات دلانے میں مدد ملے گی۔

خاص رپورٹ سے مزید