رحیم یار خان میں شہدائے کربلا کی یاد میں کوچۂ سادات اور محلہ مکھی داتا رام سے 400 سال پرانے تعزیے نکالے گئے۔
رحیم یار خان کے قدیمی محلہ مکھی داتا رام اور کوچۂ سادات میں ایک خاندان 400 سال سے تعزیہ تیار کر کے شہدائے کربلا کی یاد میں 9 اور 10 محرم کی رات یہ تعزیہ نکالتا ہے۔
کوچۂ سادات میں صدیوں سے نسل در نسل تعزیے کی تیاری کرنے والے یاسین شاہ نے بتایا ہے کہ وہ 400 سال سے شہداء کی یاد میں تعزیہ تیار کرتے آ رہے جو 9 اور 10 محرم کی شب نکالے جاتے ہیں۔
انہوں نےبتایا کہ جلوسِ تعزیہ روایتی قدیمی راستوں سے گزر کر اسکول بازار پہنچتے ہیں اور ساری رات جاگتے ہوئے گزارتے ہیں جبکہ عقیدت مند مردو و خواتین منتیں مانتے ہیں، یہ سلسلہ فجر تک جاری رہتا ہے۔
ساری رات جاری رہنے والے قدیمی جلوسوں کے شرکاء و عزاداران کے لیے عقیدت مندوں کی جانب سے راستوں پر خصوصی لنگر، نیاز چائے اور سبیلوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
کہیں پر چاول اور حلیم کی درجنوں دیگیں تیار کی جاتی ہیں، کہیں حلوہ پوری، کہیں لچھے دار پراٹھے، تو کہیں پر میٹھی کھیر اور کہیں میوہ جات نیاز کے طور پر تقسیم کیے جاتے ہیں۔
قدیمی جلوسوں کا یہ سلسلہ رات گئے سے صبح اذانِ فجر تک جاری رہتا ہے اور عقیدت مند امام حسینؓ کی یاد میں لنگر و نیاز تقسیم کرتے تسکین محسوس کرتے دکھائی دیتے ہیں۔