• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوات میں طالبان کی موجودگی، جھڑپ پر خاموشی، عوام میں تشویش

مٹہ(نمائندہ جنگ)سوات میں طالبان کی موجودگی اور جھڑپ کے حوالے سے ذمہ داروں کی خاموشی،عوام میں تشویش ، زخمی ڈی ایس پی اور سیکورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل، عوام تذبذب کا شکار.

 تفصیلات کے مطابق تحصیل مٹہ میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے پولیس اور طالبان کے مابین جھڑپ اور ڈی ایس پی مٹہ پیر سید سمیت فورسز کے ذمہ داروں کویرغمال بنایا گیا ۔

مٹہ واقعے پر حکومتی ذمہ داروں کی تاحال خاموشی اور مذمت تک نہ کرنے نے عوام میں تشویش میں مزید اضافہ کر دیا ہے جبکہ پولیس اور سرکاری سطح پر واقعے کی تصدیق یا تردید نہ کرنے پرعوام تشویش میں مبتلا ہیں جبکہ پولیس ڈی ایس پی کی زخمی ہونے پر بھی کوئی بیان جاری نہیں ہوا.

 طالبا ن کی طرف سے یرغمال بنانے والوں کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس سے لوگوں کو یقین ہوگیا کہ مٹہ کی پہاڑی علاقوں میں طالبان موجود ہیں ادھر طالبان نے بعد میں ان یرغمالیوں کی ویڈیوجاری کرکے ان پہاڑی علاقوں میں اپنی موجودگی کا ثبوت فراہم کیا ہے.

اس پورے آپریشن کے حوالے سے تاحال نہ تو حکومت اور نہ کسی بھی ذمہ دار ادارے نے کوئی سرکاری بیان جاری کیا اور نہ سوات سے منتخب حکومتی ذمہ داروں نے تاحال اس واقعے کی مذمت کی دریں اثناء سوات سے ذرائع نے جب طالبان کمانڈر سے رابطہ کیا اور واقعات بارے تفصیل مانگی تو کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے امن معاہدے کے تحت دو طرفہ سیز فائر کیا ہے۔

ملک بھر سے سے مزید