کراچی(جاوید رشید)مفتی اعظم بھارت اور جامع مسجد فتح پوری دہلی کے شاہی امام ڈاکٹر مولانا محمد مکرم احمد نقشبندی مجددی نے جمعہ کے روز جنگ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کے معروف مسلم علاقے گلبرگ سوسائٹی میں فروری 2002ء میں ہونے والی خونی فساد کے اصل مجرموں کو سزانہیں ہوئی ہے۔ گجرات کے مسلمانوں اور گلبرگ سوسائٹی کے متاثرین کو انصاف نہیں ملا ہے جن افراد یا فسادیوں کے اس خونی فساد میں نام تھے انہیں عدالت سے آزادی مل گئی ہے فیصلہ عدالت کا ہے لیکن مسلمانوں کی اکثریت اس فیصلے پر رنجیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو سزائیں ملنی چاہئے تھیں انہیں سزا نہیں ملی ہے انہوں نے کہا جس طرح سے فسادیوں نے گلبرگ سوسائٹی کے 70مسلمانوں کو زندہ جلایا، مکانات جلائے یہ بھارت کے جمہوری نظام کو ایک بڑا دھچکا تھا۔ مسلمان رہنما اور ایم پی احسان جعفری کے جسم کو جس طرح ٹکڑے ٹکڑے کرکے لٹکایا گیا اس سے انسانیت کے سرشرم سے جھک گئے۔انہوں نے کہا گلبرگ سوسائٹی کے متاثرین اس عدالتی فیصلے کے خلاف رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بندی کے تحت اس فساد میں ملوث دو بڑے افراد اس وقت کے وزیر اعلیٰ گجرات نریندر مودی اور ان کے وزیر امیت شا جو اب پی جے پی کے صدر ہیں ان کا نام واقعہ کی رپورٹ سے خارج کرایا گیا مسلمان واقعہ گجرات کے اثر سے آج تک نہیں نکل سکے ہیں۔ ایسے میں کیس کا فیصلہ اس طرح کا آیا ہے کہ گلبرگ سوسائٹی کے مسلمانوں کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ گلبرگ سوسائٹی سے نقل مکانی کرنے والے مسلمانوں کی اکثریت ابھی تک واپس نہیں آئی ہے۔