• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں مالی سال 4ہزار ارب کا بجٹ خسارہ متوقع، وزیر خزانہ

اسلام آباد(کامرس رپورٹر )وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 4ہزار ارب روپے کا بجٹ خسارہ متوقع ہے، گزشتہ مالی سال 52سو ارب روپے کا بجٹ خسارہ ہوا،ہمیں اخراجات کم کرنا ہونگے یا پھرٹیکس بڑھانا ہوگا ، ملکیمعیشت بہتر بنانے کیلئےآمدن اوراخراجات میں توازن ، درآمدات پر انحصار کم کرکے برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا،بجٹ خسارہ 5200ارب روپے سےکم کر کے 4000ارب روپے تک لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اسلام آباد میں بدھ کو دو روزہ لیڈرز سمٹ بزنس کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت بہتر بنانے کیلئےآمدن اوراخراجات میں توازن پیدا کرنا ہوگا۔درآمدات پر انحصار کم کرکے برآمدات میں اضافہ کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ ‏گذشتہ حکومت نے قرضے لے کر پیداواری صلا حیت بڑھانے کیلئے خرچ نہیں کئے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 5200ارب کا خسارہ کیا،اس سال 4000ارب روپے کا بجٹ خسارہ متوقع ہے۔ نجی شعبے کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ حکومت کی مدد کرسکے،اس لئے قرض لینا پڑتے ہیں، قرض لئے ہیں لیکن صحیح استعمال نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ2013سے 2018تک 11500میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی۔ہم نے بجلی کی پیداوار ڈبل کرلی لیکن صنعت کی پیداوار ڈبل نہیں ہوئی،برامدات بھی ڈبل نہیں ہوئیں۔80ارب ڈالر کی درآمدات کررہے ہیں،استعمال کی ہر چیز درآمد کررہے ہیں ، جو بھی چیز بناتے ہیں مقامی مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں ،برآمد نہیں کرتے۔80فیصد ملکی پیداوار ملک میں ہی استعمال کرتے ہیں۔درآمدات پر انحصار کم اور برآمدات کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مکئی کے علاوہ تمام فصلوں کی پیدوار میں بھارت ،چین اور دنیا سے پیچھے ہیں،مفتاح اسماعیل نے کہاکہ گزشتہ سال ساڑھے چار ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ سپر ٹیکس چار فیصد سے بڑھا کر پانچ فیصد کروں گا10فیصد ایکسپورٹ کرنیوالی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ ہوگی لیکن ہر کمپنی کو ایکسپورٹ کرنا ہوگی۔وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ رواں سال بلوچستان میں معمول سے605فیصد اور سندھ میں 525فیصد سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، گلیشیر پگھلنے کی وجہ سے سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں صف اول میں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گلوبل وارمنگ ایک حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی سے ہمارے ملک پر گہرے اثرات پڑرہے ہیں۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کی شدت اور اثرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے،ترقی یافتہ ممالک کو کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی کے لیے بین الاقوامی فورمز پر کیے گئے وعدوں پر عمل کرنا چاہئے،ماحولیاتی تبدیلی کی رفتار کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی تمام ترجیحات کو2050سے 2030تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ہمارے لئے سنگین وجودی بحران ہے، پاکستان نے اپنی توجہ کاربن کے اخراج میں تخفیف پر مرکوز کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی کمپنیوں کو ماحول دوست اہداف بنانے کی ضرورت ہے۔ کانفرنس نٹ شیل کانفرنسز گروپ اور مارٹن ڈاؤ گروپ اور اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اشتراک سے منعقد کی جارہی ہے، اس موقع پر نٹ شیل گروپ اور کارپوریٹ پاکستان گروپ کے بانی محمد اظفر احسن نے کہا کہ ایک کامیاب معیشت بننے کیلئے پاکستان میں قدرتی اور انسانی وسائل بشمول مختلف موسم اور پھلتی پھولتی نوجوان نسل سمیت تمام ذرائع موجود ہیں، تاہم ملک کو تخلیقی خیالات اور جدید آئیڈیاز کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی نوجوان آبادی ہمارے لیے چیلنج اور موقع بھی ہے۔ اس لیے ہمیں انھیں تعلیم اور صحیح مہارتوں سے آراستہ کرنا چاہیے۔ مارٹن ڈاؤ گروپ کے چیئرمین علی اکھائی نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے پاس نئے آئیڈیاز کی بھرمار ہے، جب کہ انویسٹرز ملک میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔ سمٹ سے مقررین جیمز مائیکل لافرٹی، سی ای او اور بورڈ ممبر، فائن ہائی جینک ہولڈنگ، کھوبو ہاک، چیئرمین انفرا زمین، ذیشان شیخ، کنٹری منیجر پاکستان اینڈ افغانستان، آئی ایف سی۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن، حاتم بامطرف، صدر اور سی ای او پی ٹی سی ایل گروپ، یوسف حسین، صدر اور سی ای او، فیصل بینک لمیٹڈ، ملک العقیلی، سی ای او، گولڈن وہیٹ فار گرین ٹریڈنگ لمیٹڈ، عامر ابراہیم، چیف ایگزیکٹو آفیسر، جاز ، مارکس اسٹروہمیئر، منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او، سیمنز پاکستان، ثاقب احمد، کنٹری منیجنگ ڈائریکٹر ایس اے پی پاکستان، پروفیسر فرانسس ڈیوس، پبلک پالیسی کے پروفیسر، یونیورسٹی آف برمنگھم اور وِزنگ پروفیسر فیلو، یونیورسٹی آف آکسفورڈ، یو کے، فاطمہ اسد سید، سی ای او، اباکس کنسلنگ ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ، مجیب ظہور، منیجنگ ڈائریکٹر، ایس اینڈ پی گلوبل، غضنفر اعظم، صدر اور سی ای او، موبی لنک مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ، ماہین رحمان، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انفرا زمین، محمد شعیب، سی ایف اے، سی ای او، المیزان انویسٹمنٹ مینجمنٹ لمیٹڈ اور عائلہ مجید، بانی اور سی ای او پلینیٹیونے خطاب کیا۔
اہم خبریں سے مزید