قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاک بھارت ہائی والٹیج مقابلے میں پاکستان کو نواز کے بغیر جیت کبھی نہ نوازی جاتی۔
شعیب اختر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاک بھارت ہائی والٹیج مقابلے میں پاکستان کے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر تبصرہ کیا ہے۔
اُنہوں نے کرکٹر محمد نواز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’آج جو نواز نے کیا ہے، اگر نواز نہ ہوتا تو پاکستان کو یہ جیت نہ نوازی جاتی‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’ نواز نے میچ میں بہت اچھی کارکردگی دکھائی‘۔
اُنہوں نے نسیم شاہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ’ تم میچ میں بہترین تھے، دل نہیں ہارنا‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’ گراؤنڈ میں گھاس کی کٹائی کی گئی تھی اور وکٹ کو بیٹنگ کے لیے سازگار بنایا گیا تھا، اور بھارتی بیٹسمین پچ پر کھڑے جارہانہ انداز میں بیٹنگ کیے جارہے تھے‘۔
شعیب اختر نے بھارتی کرکٹ ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ انڈیا آخر کس اسٹائل کی کرکٹ کھیلنا چاہتا ہے‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’جو بھی بھارتی کھلاڑی پچ پر آرہا تھا جارہانہ انداز سے کھیل رہا تھا‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’بھارتی کھلاڑیوں کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ پچ پر کسی نہ کسی بیٹسمین کو کھڑا ہونا پڑے گا اور رضوان کی طرح تھوڑے محتاط انداز سے کرکٹ کھیلنی پڑے گی‘۔
شعیب اختر کا کہنا ہے کہ’ اس میچ میں بھارت کے لیے خوشخبری ویرات کوہلی کی واپسی ہے، اس میچ میں ان کی کارکردگی بہت اچھی تھی‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’پاکستانی بولرز کی بھی اس وقت میچ میں شاندار واپسی ہوئی جب میچ میں بھارت کو برتری حاصل تھی اور بھارتی ٹیم دبئی کی وکِٹ پر 200 سے زائد کا ہدف دے سکتی تھی لیکن پاکستانی بولرز نے ایسا ممکن نہیں ہونے دیا‘۔
شعیب اختر نے پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کی ٹیموں کو ایونٹ کے فائنل تک پہنچنے کے لیے افغانستان کی ٹیم سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا، اور اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ فائنل میں ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کو آمنے سامنے دیکھنا چاہتے ہیں۔