بھارت میں پولیس نے حال ہی میں ایک عورت کو اپنی بیٹی کے ساتھ پڑھنے والے اس کے ہم جماعت لڑکے کو زہریلا سافٹ ڈرنک پلا کر قتل کرنے پر گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپوٹ کے مطابق اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ اس لڑکے نے اسکول میں اس کی بیٹی سے بہتر پرفارم کیا تھا۔
بھارت میں پانڈیچری کے علاقے کے کارایکل شہر میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ 42 سالہ خاتون پر 13 سالہ لڑکے کو زہریلا ڈرنک دینے کا الزام ہے۔
اس عورت نے ایسا حسد میں کیا کیونکہ اس لڑکے اور اس کی بیٹی کے درمیان تعلیمی مسابقت و رقابت کا معاملہ تھا اور لڑکے نے اس کی بیٹی کے مقابلے میں اچھا پرفارم کیا تھا۔
واقعہ کے مطابق اسکول کے طالب علم نے گزشتہ جمعہ کی دوپہر کو اسکول سے گھر جانے کے بعد اپنی والدہ کو بتایا کہ اسکول کے گارڈ کی جانب سے دیے گئے سافٹ ڈرنک کو پینے کے بعد سے اس کی طبعیت خراب ہوگئی تھی۔
اس کا کہنا تھا کہ وہ یہ سمجھا کہ یہ اسے اس کی والدہ نے بھجوایا ہوگا۔ جب لڑکے کی حالت خراب ہوئی تو اسے اسپتال لے جایا گیا جس کے بعد جب اس کے والدین نے معلومات کیں اور اسکول کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو چیک کیا تو ایک خاتون مشروب کی بوتل گارڈ کو دیتی نظر آرہی ہے۔
لڑکے نے بعدازاں اسپتال میں بتایا کہ خاتون نے اسکول کے چوکیدار کو سافٹ ڈرنک دیتے ہوئے کہا کہ یہ میری والدہ نے میرے لیے بھجوایا ہے۔
بد قسمتی سے یہ لڑکا جانبر نہ ہوسکا اور اسے حالت بگڑنے پر دوبارہ اسپتال لایا گیا جہاں وہ گزشتہ ہفتے کو انتقال کرگیا، واقعے کے بعد پولیس نے اس عورت کو لڑکے کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔