چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں واپسی کی شرط رکھ دی ہے۔
اسلام آباد میں اکانومی بیٹ رپورٹر سے بات چیت میں عمران خان نے کہا کہ امریکی سائفر کی تحقیقات کی جائیں تو اسمبلی میں واپس آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے اچھے تعلقات تھے، پتا نہیں یہ کب اور کیسے خراب ہوئے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اپوزیشن سے زیادہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے۔
اُنہوں نے استفسار کیا کہ ہم اپوزیشن میں ہیں، اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کیسے ہو سکتے ہیں؟
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ خطے میں سب کے ساتھ ملکی مفاد کے تحت تعلقات چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت معیشت کو ایسے مقام پر لے آئی ہے کہ دوا کے بجائے سرجری کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کینسر کا علاج ڈسپرین سے کر رہے ہیں، حکومت کی ترجیحات معیشت نہیں بلکہ اپنے کرپشن کیسز ختم کرانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے 11 سو ارب روپے کے مقدمات ختم کرائے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ نیب کا کیس ختم ہوتے ہی اسحاق ڈار وطن واپس آنے کو تیار ہیں، جس کے بعد نواز شریف بھی واپسی کی تیاری کررہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پہلی بار حکومت میں آئی تھی اس لیے غلطیاں ہوئیں، اب حکومت ملی تو ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ معیشت کو مستحکم بنانے کےلیے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔