جاپان کے عالمی شہرت یافتہ ریسلر انوکی 79 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، وہ کچھ عرصے سے خرابی صحت کے سبب اسپتال میں داخل تھے۔
مقامی میڈیا کے مطابق انوکی جاپانی عوام میں انتہائی مقبول تھے اور انکی وفات پر حکومت اور عوام افسردہ ہیں۔
انوکی پاکستان اور پاکستانی عوام سے بہت محبت اور انسیت رکھتے تھے۔ وہ 1979ء میں پاکستانی جھارا پہلوان سے شکست کے بعد پاکستان میں مقبول ہوئے تھے۔
انوکی نے جھارا پہلوان کی وفات کے بعد ان کے بھتیجے کو جاپان میں اپنی نگرانی میں تربیت دی تھی۔ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے فروغ کے لیے واہگہ بارڈر پر امن واک کرنا چاہتے تھے۔
رپورٹس کے مطابق انوکی نے عراق امریکا جنگ کے دوران صدام حسین سے ذاتی تعلقات کی بنا پر درجنوں جاپانی شہریوں کو رہائی بھی دلوائی تھی۔
ریسلر انوکی نے صدام حسین کی دعوت پر ہی اسلام قبول کیا جس کے بعد ان کا اسلامی نام محمد حسین انوکی رکھا گیا تھا۔
انوکی اپنی وفات تک جاپانی رکن پارلیمنٹ تھے اور 4 دفعہ رکن پارلیمنٹ رہے۔ وہ جیو نیوز کے تعاون سے پاکستان آنے کی خواہش رکھتے تھے۔
انہوں نے جیو نیوز کے ناظرین کے لیے پیغام بھی رکارڈ کرایا تھا۔