• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کویت میں جدید ماحول دوست شہر بسانے کا منصوبہ، کاروں پر پابندی ہوگی

کراچی (نیوز ڈیسک) خلیجی ملک کویت میں 1600؍ ہیکٹر پر پھیلا ایک ایسا شہر بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے جہاں کوئی گاڑی نہیں ہوگی، لوگ صرف پیدل چلیں گے۔ پھول کی شکل میں بنائے جانے والے اس شہر کے قیام کا مقصد ماحول دوست شہر بسانا ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس نئے شہر کو فی الحال XZero کا نام دیا گیا ہے اور اسے جدید ترین منصوبہ بندی کے تحت پائیدار اور ماحول دوست شہر بنایا جائے گا جس میں ماحول دشمن کاربن فری لائف اسٹائل ہوگا اور یہ ایک لاکھ افراد کے قیام کیلئے بہترین ہوگا۔ شہر کے مرکزی علاقے میں تعلیمی و تفریحی ادارے اور اسپتال و طبی سہولتیں دستیاب ہونگی۔ شہر کا ڈیزائن متحدہ عرب امارات کی کمپنی یو آر بی نے تیار کیا ہے، شہر میں ہر طرف سبزہ اور ہریالی ہوگی، خوراک کی فراہمی کیلئے فصلوں کا انتظام بھی ہوگا، توانائی کا حصول بھی ماحول دوست ذرائع سے کیا جائے گا جبکہ یہاں کے رہنے والوں کو رہنے، کام کرنے اور سفر کیلئے ماحول دوست سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ یو آر بی کے چیف ایگزیکٹو افسر Baharash Bagherian کا کہنا ہے کہ پائیدار شہروں کے قیام اعلیٰ ترین معیارات کو دیکھتے ہوئے عمل میں لایا جائے گا جبکہ اس شہر میں قیام سے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ایکس زیرو شہر کی پلاننگ کثیر الجہتی انداز سے کی جا رہی ہے جس میں تین اہم باتوں یعنی سماجی، معاشی اور ماحولیاتی اثرات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ شہر میں چہل قدمی اور سائیکلنگ کیلئے مخصوص 35؍ کلومیٹر کا ٹریک بھی بنایا جائے گا جبکہ گھڑ سواری کیلئے بھی 9؍ کلومیٹر کا ٹریک دستیاب ہوگا۔ شہر کا 65؍ فیصد علاقے میں سبزہ یا فصلیں یا فارمنگ کیلئے مختص ہوں گی۔ شہر کے علاقے اس انداز سے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑے جائیں گے کہ لوگ باآسانی پیدل چل کر اپنی منزل تک پہنچ پائیں گے، بصورت دیگر الیکٹرک بگھی جیسی ماحول دوست سروس بھی موجود ہوگی تاہم اس شہر میں کار کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ شہر کے قیام سے 30؍ ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی اور ایکو ٹوئرازم، ریٹیل، میڈیکل، انٹرٹینمنٹ، گرین ٹیکنالوجی اور ایجوکیشن کے شعبے میں لوگ ملازمتیں حاصل کر پائیں گے۔ شہر میں 30؍ ہزار گھر ہوں گے اور تمام تر سہولتیں 100؍ فیصد ماحول دوست ہوں گی جبکہ سمارٹ واٹر سسٹم کے ذریعے پانی کو ری سائیکل کیا جائے گا۔ ’’ایجوٹینمنٹ فیسلٹی‘‘ جیسا کہ یوٹیلی پارکس اور نیچر کنزرویشن سینٹرز کے قیام سے ماحول کو سیاحت کو فروغ ملے گا۔
اہم خبریں سے مزید