• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضلع تھر پارکر میں کوئلے کے علاقے کو ملک کے دوسرے حصوں سے مربوط کرنے کیلئے ریلوے نظام کو توسیع دینا بنیادی ضرورت ہے۔ اس مقصد حصول کیلئے بدھ کے روز وفاق اور سندھ کے دارالحکومت کو وڈیو لنک سے جوڑتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی موجودگی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے ایک منصوبے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت تھر کول مائنز کو باہمی اشتراک سے ریلوے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے متذکرہ منصوبہ 23مارچ 2023ء تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ یہ کوئلہ صرف بجلی گھروں میں استعمال ہونے سے سالانہ دو ارب ڈالر سے زیادہ زرمبادلہ کی بچت ہوگی جبکہ سیمنٹ اور چینی سمیت دیگر صنعتیں اس کے علاوہ ہیں جہاں زیادہ تر گیس یا درآمدی کوئلے پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ وزیر اعظم کا یہ کہنا خوش آئند ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معاشی زندگی میں انقلاب لانے کا باعث بنے گا جس میں سر فہرست یہ کہ عوام کو مہنگی بجلی سے چھٹکارہ مل سکے گا ۔ توانائی کے بحران نے ملکی معیشت کو جس مقام پر لا کھڑا کیا ہے بجلی کی حالیہ لوڈ شیڈنگ اور اس کے نرخوں کا کل محصولات شامل کرکے 50روپے فی یونٹ تک پہنچ جانا عوام کی معاشی پریشانیوں میں اضافے کا باعث بن رہا ہے جبکہ گزشتہ برسوں سے سال بہ سال بڑھتےبحران کے باعث گھریلو اورصنعتی صارفین گیس کے محتاج ہوتے جا رہے ہیں ان حالات میں تھر میں دریافت ہونے والا 175ارب ٹن کوئلہ قدرت کی طرف سے انعام ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سستی توانائی کے منصوبوں میں کسی قسم کی تاخیر پیدا نہ ہونے دی جائے جو زر مبادلہ کی بچت کے ساتھ ساتھ ، قرضے اتارنے اور مہنگائی سے چھٹکارہ دلانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین