اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے والے طلبہ کے عملی زندگی میں قدم رکھنے سے قبل ان کے لیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ پیشہ ورانہ زندگی کا کچھ تجربہ حاصل کرلیں۔ یہ تجربہ انھیں انٹرن شپ پیش کرتی ہے۔ انٹرن شپ، زیرِتعلیم یا فریش گریجویٹس کی تربیت کے لیے ایک عارضی نوکری ہے۔ عام طور پر دیکھا جائے توطلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام کو میل جول بڑھانے، تعلقات استوار کرنے، صلاحیتوں میں اضافہ کرنے اور تجربہ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
انٹرن شپ کیا ہے؟
انٹرن شپ، وہ تربیتی پروگرام ہےجو ملازمت یا کاروبار شروع کرنے سے قبل کالج یا یونیورسٹی طلبہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے لازمی سمجھا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد طلبہ کو ان کی انتظامی اور تکنیکی مہارت نکھارنے میں مدد دینا ہے۔ یہ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کہ انٹرن شپ ہنر مند افرادی قوت کی بنیاد ہے۔ انٹرن شپ ملازمت کاوہ تجرباتی دورانیہ ہے جس سے گزرے بغیر کوئی نوجوان عملی زندگی میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ کسی بھی مارکیٹ کو سمجھنے کیلئے کم از کم تین ماہ سے ایک سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔
انٹرن شپ کےکیا فائدے ہیں؟
طلبہ جب اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے نکلتے ہیں تو اس وقت ان کی عمریں20 تا25 سال ہوتی ہیں۔ عملی زندگی کے آغاز سے پہلے وہ ایک خیالی دنیا میں رہتے ہیں ۔ اچھی نوکری کا حصول ہرایک کے لیے آسان نہیں ہوتا۔ آپ چاہے کتنی ہی اعلیٰ تعلیم حاصل کرلیں یا کتابیں پڑھ لیں لیکن کسی بھی شعبہ یا صنعت میں کس طرح کام ہوتا ہے؟ یہ آپ صرف وہاں عملی طور پر کام کرکے ہی سیکھ سکتے ہیں۔
ساتھ ہی آپ کو یہ جاننے میں بھی مدد ملتی ہے کہ کون سی کمپنی اپنے ملازمین کا زیادہ خیال رکھتی ہے، کون سی کمپنی تنخواہ اور دیگر مراعات وقت پر ادا نہیں کرتی، وغیرہ وغیرہ۔ انٹرن شپ کی بدولت آپ کو ان سب باتوں کا علم پہلے سے ہو جاتا ہے جس سے آپ کا مستقبل میں کافی قیمتی ٹائم بچ جاتا ہے اور آپ کی فیصلہ سازی کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
انٹرن شپ کے دوران آپ کو یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ کس فیلڈ میں نوکریوں کی گنجائش زیادہ ہے یا مارکیٹ میں کس قسم کی صلاحیتوں کے لوگوں کو زیادہ معاوضہ اور مراعات دی جاتی ہیں۔ نیز یہ بھی کہ اس وقت آپ کی ذات کے اندر کن صلاحیتوں کی کمی ہے، کون سا کورس یا مہارت حاصل کرنا اس فیلڈ میں کامیابی کے لیے لازمی ہے، یا آپ کے پاس جو ڈگری یا مہارت موجود ہے اس کا مستقبل کتنا روشن ہے۔ یہ سب باتیں آپ کو مارکیٹ میں انٹرن شپ کرکے ہی معلوم ہوسکتی ہیں ۔ تعلیمی ادارے یا گھر میں دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر آپ کو کبھی بھی ان باتوں کا درست علم حاصل نہیں ہوسکتا۔
اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اگر آپ کو کسی وجہ سے ملازمت نہیں مل رہی تو آپ کو فارغ گھر میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔ انٹرن شپ یا کسی بھی شکل میں اپنی فیلڈ کے ساتھ لازماً منسلک رہنا چاہیے تاکہ آپ کی کام کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا رہے اور جب کبھی کسی اچھی ملازمت کا اشتہار دیا جائے، تو آپ کے پاس اس کے لئے مطلوب مہارت اور تجربہ پہلے سے موجود ہو۔
انٹرن شپ کے دوران تنخواہ کے بجائے ماہانہ وظیفہ دیا جاتا ہے، لیکن بہت سی جگہوں پر بہت ہی کم وظیفہ ملتا ہے۔ اتنا کم کہ اس سے صرف دوپہر کا کھانا اور آفس آنے جانے کا کرایہ ہی بمشکل پورا ہوتا ہے، جبکہ زیادہ تر کمپنیاں تو صاف صاف کہہ دیتی ہیں کہ’’یہاں انٹرن شپ کے دوران تنخواہ/وظیفے کا کوئی سلسلہ نہیں ہے‘‘۔
انٹرن شپ میں بھلے سے آپ کو معاوضہ ملے یا نہ ملے لیکن اس کی صورت میں اپنے مستقبل کو سنوارنے کا ایک قیمتی موقع ضرور ملتا ہے۔ ساتھ ہی اس سے آپ کی ملازمت کیلئے رابطےمستحکم ہونے کا امکان اور کام کرنے کا قابل قدر تجربہ حاصل ہوتاہے۔ تاہم ان سب معاملات کو آپ نے خود دیکھنا ہے اور انٹرن شپ کے دوران اپنی عمدہ صلاحیتوں کا مظاہر ہ کرناہے۔ اس سلسلےمیں چند مشورے حاضر ہیں :
پیشہ ورانہ رویہ اپنائیں
اگر آپ نے سب کو متاثر کرناہے تو آپ کو سنجیدگی سے اپنی ذمہ داریاں نبھانی پڑیں گی۔ اپنی انٹرن شپ کو مستقل ملازمت کے طور پر لیں اور اپنا رویہ بھی پیشہ ورانہ رکھیں۔
وقت کی پابندی کا خیال رکھیں
سُست روی یا تاخیر کسی بھی ملازمت دینے والے کو پسند نہیں ہوتی۔ کھانے یا چائے کے وقفے کوہی کافی سمجھیں اور وقت پر اپنی نشست پر واپس آجائیں۔
کوئی کا م رہ نہ جائے
ہر کام دیکھ بھال کر ذمہ داری سے کریں، اگر کسی وجہ سے چھٹی ناگزیر ہو تو اپنے سپروائزر سے پیشگی اجازت لیں اور آئندہ کا ضروری کام ایڈوانس میں کرنا ممکن ہو تو کر کے جائیں۔
لباس کا خیال رکھیں
عمدہ لباس شخصیت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ آفس ڈریس کوڈ پر عمل کریں۔ اس ضمن میں اپنے ساتھی کولیگز کا جائزہ لیں اور ضرورت محسوس ہو تو اس سلسلے میں کسی سے مشورہ لینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
ہمیشہ مثبت رویہ رکھیں
کام کتنا ہی مشکل یا آسان کیوں نہ ہو، اس کو بہتر سے بہتر طریقے سے انجام دینے کی کوشش کریں۔ خو د کو مثبت اور موٹیویٹڈ رکھنے سے اس بات کی نشاندہی ہو گی کہ آپ اپنے کام اور مستقبل کے بارے میں سنجیدہ ہیں، ایسے ہی افراد کوایمپلائرز ملازمت پررکھنا پسند کرتے ہیں۔
اپنے کام سے کام رکھیں
دفتر میں ہونے والی باتوں پر کان نہ دھریں۔ سرگوشیاںاور بلا وجہ کی باتیں آپ کی انٹرن شپ کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ ملازمین کے بارے میں بات کرنے سے گریز کریں ورنہ آپ کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ اپنے کام سے کام رکھنا ہی بہتر ین حکمت عملی ہے۔
میل جو ل بڑھائیں
ہو سکتاہے آپ صرف واحد انٹرن نہ ہوں، اگر آپ کے ساتھ دوسرے انٹرنز ہیں تو ان کے ساتھ مل کر کام کریں۔ اپنا رویہ خوشگوار رکھیں، ان کے کام آئیں اور ان سے مدد طلب کریں۔
اضافی ذمہ داریاں
انٹرن شپ میں مخصوص ذمہ داریاں تفویض کی جاتی ہیں لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے اندر مزید یا نئی ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت ہے تو اس بارے میں بات کرنے سے مت ہچکچائیں۔ اگر اضافی ذمہ داریاں بھی آپ نے بخوبی نبھالیں تو آپ کی ملازمت کے مواقع قوی ہو سکتے ہیں۔
شکایت سے گریز کریں
آپ کو جو کام دیا جارہا ہے اس سے انکار کرنے یا اس کو مشکل قرار دینے سے اجتناب کریں۔ اپنے کام میں جوش وخروش دکھانے اور سپروائزر کو مفید مشورے دینےسے آپ کو مزید ذمہ داریاں مل سکتی ہیں، جو سیکھنے کے لیے اچھا ہے اور اس سے آپ کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا مزید موقع بھی ملتا ہے۔
کام رپورٹ کریں
کمپنی میں آپ کو عارضی یا آفیشل ای میل دے دیا جاتاہے، اس کو استعمال کرتے ہوئے اپنے روزانہ انجام دیے جانے والے کاموں کی فہرست اپنے سپر وائزر کوای میل کرتے رہیں۔ انٹرن شپ مکمل ہونے کے بعد آپ خود بھی ایک جائزہ رپورٹ دے سکتے ہیں کہ آپ کو سب سےزیادہ دلچسپی کس چیز میں محسوس ہوئی اور کونسا کام آپ کی دلچسپی حاصل نہیں کرسکا۔ اس قسم کے جائزے سے آپ کو اپنے مستقبل کےبارے میں فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی۔
نیٹ ور ک کو سمجھیں
جس کمپنی میں آپ انٹرن شپ کررہے ہیں اورو ہ کسی نیٹ ورک کا حصہ ہےتو اس میں موجود لوگوں کو جاننے اور بات چیت کرنے سے بھی آپ کیلئے روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں۔ آپ ان سے بات چیت یا انٹر ویو کرکے اپنی معلومات میں اضافہ کرسکتے ہیں یا پھر کام کی نوعیت کو سمجھ سکتےہیں۔ انٹرن شپ مکمل ہونے سے پہلے اپنے سپر وائزر سے اپنی کارکردگی کے بارے میں بھی پوچھ سکتے ہیں۔
ریکارڈ رکھیں
آپ جو بھی کام اپنی انٹرن شپ کے دوران کرتے رہے ہیں، اس کو ریکارڈ کرتے رہیں تاکہ بعد میں کبھی آپ بھول جائیں تو آپ کو ریکارڈ دیکھنے پر یاد آجائے کہ آپ کیا کچھ ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں۔