• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بھارت سے سانپ کے ڈسنے کی ویکسین درآمد کرنے پر مجبور

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) پاکستان میں سانپ کے ڈسنے کے ساتھ ساتھ بائولے کتوں کے کاٹنے کی ویکسین کی پروڈکشن عمومی طور پر ختم ہو کر رہ گئی ہے۔

 حتیٰ کہ جولائی 2022ء کے بعد سانپ کے ڈسنے کی ویکسین جو چین اور کوریا سے درآمد ہوا کرتی تھی اس کا سلسلہ بھی بند ہے۔ 

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ چار عشرے قبل بائولے کتوں کے کاٹنے حتیٰ کہ سانپ کے ڈسنے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے اور ویکسین بہت بڑی تعداد میں بنا کر پورے ملک میں سپلائی کیا کرتا تھا مگر قومی ادارہ صحت کی طرف ماضی کی حکومتوں نے کماحقہ توجہ نہیں دی جس کے نتیجے میں آج پاکستان کو بائولے کتے اور سانپ کے کاٹنے سمیت بچوں کے حفاظتی ٹیکے اور ویکسین بھی درآمد کرنا پڑ رہی ہے جس پر قیمتی زرمبادلہ خرچ ہو رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید