• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا: سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر اب کوئی سوال نہیں کرسکے گا

خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کا سرکاری ہیلی کاپٹر کیسے استعمال کیا گیا؟ کس نے استعمال کیا؟ اب کوئی سوال بھی نہیں کر سکے گا۔

قانون میں ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا گیا، یکم نومبر 2008 سے اب تک سرکاری ہیلی کاپٹر کا ہر استعمال اب قانونی اور درست تصور ہوگا۔

ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے پی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے، ترمیم کے مطابق کوئی بھی وزیر، مشیر، معاون خصوصی یا سرکاری اہلکار اب کرائے پر بھی ہیلی کاپٹر لے سکے گا۔

وزراء کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات سے متعلق قانون میں مزید ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق صوبائی کابینہ کے ارکان کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات ایکٹ میں مزید ترامیم کی تیاری کرلی گئی۔

ترمیمی مسودے کے مطابق یکم نومبر 2008ء سے اب تک سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال قانونی اور درست تصور ہوگا۔

مسودے کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر کسی قسم کا سوال نہیں اٹھایا جاسکے گا۔

ترمیمی مسودے کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر کو کرائے پر ذاتی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے اجازت لینا ہوگی۔

مسودے کے مطابق سرکاری ہیلی کاپٹر وزیراعلیٰ کے علاوہ وزیر، مشیر، معاون خصوصی یا سرکاری اہلکار بھی استعمال کرسکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق  ترمیمی ایکٹ کی منظوری خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

قومی خبریں سے مزید