• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بزنس مین عمر فاروق کے دعوؤں کے بعد اہم سوالات پیدا ہوگئے

سابق وزیراعظم عمران خان سے توشہ خانہ کے تحائف خریدنے والے دبئی کے بزنس مین عمر فاروق ظہور کے دعوؤں کے بعد جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں عمران خان کے سامنے کئی اہم سوالات اٹھا دیے گئے۔

پروگرام میں پہلا سوال یہ اٹھایا گیا کہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی کے ذریعے عمران خان نے کیوں ان تحائف کو بیس لاکھ ڈالرز کیش میں بیچا؟

دوسرا سوال یہ اٹھایا گیا کہ عمران خان نے یہ تحائف عمر فاروق ظہور کو نہیں بیچے، تو یہ اُن کے پاس کیسے پہنچے؟ تحائف عمر فاروق ظہور کو نہیں بیچے گئے تو کس کو بیچے گئے؟

پروگرام میں تیسرا سوال یہ پوچھا گیا کہ تحائف بیچ کر پیسے واپس پاکستان لائے گئے یا نہیں؟ لائے گئے تو بینکنگ ٹرانزیکشن کہاں ہے؟ اور اگر نہیں لائے گئے تو اتنی بڑی رقم کہاں گئی؟

چوتھا سوال یہ اٹھایا گیا کہ 28 کروڑ روپے میں تحائف بیچ کر محض 5 کروڑ 80 لاکھ روپے کی فروخت کیوں دکھائی گئی؟ کیا ٹیکس بچانے کے لیے ایسا کیا گیا؟ یا منی ٹریل چھپانے کے لیے ایسا کیا گیا؟

پانچواں سوال یہ ہے کہ اپریل 2019 میں اگر ان تحائف کی قیمت 1 ارب 70 کروڑ روپے تھی، تو محض 2 کروڑ 12 لاکھ روپے کی ادائیگی کرکے قومی خزانے کو 1 ارب 68 کروڑ روپے کا نقصان کیوں پہنچایا گیا؟

قومی خبریں سے مزید