لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کو مسجد نبویؐ واقعے میں بے گناہ قرار دے دیا۔
جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے مسجد نبویؐ کے افسوسناک واقعے پر شیخ رشید کے خلاف درج مقدمے پر سماعت کی۔
تفتیشی افسر نے شیخ رشید اور راشد شفیق کو توہین مذہب مقدمے میں بے گناہ قرار دے دیا۔
عدالت نے شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق کی جانب سے دائر درخواستیں مقدمہ خارج کرنے نمٹا دی۔
عدالت نے شیخ رشید اور راشد شفیق کو درج مقدمات سے متعلق ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف مسجدِ نبویﷺ واقعے پر ایک ہفتے میں واقعے کی فوٹیج میں نظر آنے والے تمام افراد کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے قرار دیا تھا کہ مسجد نبویﷺ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری تک شیخ رشید کا مقدمہ خارج نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ 28 اپریل کو سیاسی مخالفت کے جنون میں مذہبی مقام کے تقدس کی پامالی کا واقعہ پیش آیا تھا، وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیرِ نارکوٹکس کنٹرول نوابزادہ شاہ زین بگٹی کی مسجدِ نبوی ﷺ آمد کے موقع پر بے ہودہ آوازیں کسی گئیں۔ دونوں وزراء کو غدار اور چور کہہ کر ان کا پیچھا کیا گیا۔
نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک شخص نے نوابزادہ شاہ زین بگٹی کے سر کے بال نوچ لیے۔
مریم اورنگزیب اور شاہ زین بگٹی مسجد نبویﷺ کے احترام میں خاموشی سے آگے بڑھتے رہے اور مریم اورنگزیب سر نیچا کیے رہیں۔