• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسی کیا مجبوری تھی کہ سعودی ولی عہد کا تحفہ آپ نے بیچ دیا، عطا تارڑ

عطا تارڑ، فائل فوٹو
عطا تارڑ، فائل فوٹو  

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے سعودی ولی عہد کی جانب سے ملنے والے تحائف کی فروخت کی تفصیلات سامنے آنے پر اپنا ردِ عمل دیا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ دوست ممالک سے ملنے والے تحائف اور ان کی فروخت کی تفصیل گزشتہ شام سامنے آئی۔

اُنہوں نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی گھڑی کے بارے میں کہا کہ دنیا میں واحد گھڑی ہونے کے ناطے یہ نایاب ہے اور اس کا ریٹ بھی منفرد ہے۔ 

اُنہوں نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ’گھڑی ساز کمپنی گراف کے مطابق اس گھڑی کی مالیت 1 ارب روپےسے زائد ہے اور آپ نے 2 کروڑ روپے میں گھڑی خرید لی‘۔

اُنہوں نے کہا کہ’پھر اتنے معصوم بن گئے کہ کیبنٹ ڈویژن نے قیمت لگوائی اور انہیں گھڑی کی اصل قیمت معلوم ہی نہیں ہوسکی‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’آپ نے دو جرائم تسلیم کیے کہ گھڑی خریدی ہے اور بیچی ہے‘۔

عطا تارڑ نے کہا کہ’یعنی فواد چوہدری صاحب یہ کہہ رہے ہیں کہ جس گھڑی کی قیمت 1 ارب روپے سے زائد ہے، اس کی قیمت ہم نے 10 کروڑ لگوائی اور اس میں سے 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروا دیے۔

اُنہوں نے کہا کہ ’اس گھڑی کو جس طرح خریدا اور بیچا گیا یہ سارا طریقہ کار ہی غلط ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’اس گھڑی کو پہلے توشہ خانہ میں جمع کروانا چاہیئے تھا اور اس کے بعد دنیا کی کسی بھی متعلقہ مقبول کمپنی سے اس کی پوری تفصیلات حاصل کرنی چاہیئے تھیں‘۔

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ’مندرجہ بالا طریقہ کار سے تفصیلات معلوم کرنے کے بعد خریدناچاہیئے تھے‘۔

اُنہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’ایسی کیا مجبوری تھی کہ سعودی ولی عہد کا پاکستان کو دیا ہوا تحفہ آپ نے بیچ دیا‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’ایک تو چوری کی ہے اوپر سے سینہ زوری بھی ہے۔

عطا تارڑ نے عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ’ آپ ثابت کردیں کہ جو تفصیلات ہم نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے پاکستان کو تحفے میں ملنے والی گھڑی کے بارے میں سامنے لائے ہیں وہ غلط ہیں اور اس گھڑی کی قیمت اتنی زیادہ نہیں ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’فرح گوگی پرائیویٹ جیٹ میں دبئی جاتی ہیں اور اس گھڑی کو 35 کروڑ میں بیچتی ہیں‘۔

عطا تارڑ نے کہا کہ’یہاں ایک اور سوال ہے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے یہ گھڑی خریدی اور پھر بیچی لیکن یہ گھڑی دبئی کیسے پہنچ گئی‘۔

اُنہوں نے کہا کہ ’آخر ضرورت کیا پیش آئی کہ اس کو توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے دبئی پہنچادیا‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’مان لیا کہ عمرفاروق دنیا کا برا ترین آدمی اور مجرم ہے‘۔

عطا تارڑ نے کہا کہ’ آپ کو سعودی ولی عہد نے جو گھڑی دی ہے وہ شخص اسے ٹی وی پر دکھا رہا ہے، تو وہ جتنا بھی برا آدمی ہو وہ آپ سےبرا نہیں ہو سکتا‘۔

اُنہوں نے سوال کیا کہ’اس کے پاس وہ گھڑی کیسے پہنچی ہے اور اگر اس کے پاس وہ گھڑی موجود ہے تو وہ کس ذریعے سے گئی ہے‘۔

اُنہوں نے کہا کہ’کیا اس گھڑی کو دبئی بنی گالہ سے کوئی ایسی مخلوق لے کر گئی ہے جسے جہاز کی ضرورت نہیں ہوتی‘۔

اعطا تارڑ نے مطالبہ کیا کہ’اگر عمران خان کا دامن صاف ہے تو میرا مطالبہ ہے کہ فرح گوگی کو اگلی فلائٹ سے پاکستان بلوائیں اور اسے کہیں کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے‘۔

قومی خبریں سے مزید