• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرح نے اپریل 2019 میں تقریباً 28 کروڑ کے تحائف بیچے


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان نے اپریل 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے کے تحائف بیچے۔ ایک مہینے بعد مئی 2019 میں شروع ہوئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے تقریباً 33 کروڑ روپے کا فائدہ اٹھایا۔

جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں اہم حقائق سامنے آگئے۔

فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر کا کہنا ہے کہ فرح خان نے عمران خان کے دور میں نہیں بلکہ شاہد خاقان عباسی کے دور میں ایمنسٹی لی تھی۔

اس سے پہلے 28 اپریل 2022 کو اسی پروگرام میں احسن جمیل یہ اقرار کر چکے ہیں کہ انہوں نے 2019 میں عمران خان کے دور میں ایمنسٹی لی تھی۔

احسن جمیل گجر نے کہا کہ فرح خان کا گھڑی والے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہمارا موقف واضح ہے کہ فرح کبھی عمر سے ملی نہ اس نے گھڑی دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر فرح دبئی گئی بھی ہے تو پھر بھی ان کا گھڑی کی خرید و فروخت سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ کبھی  شہزاد اکبر سے بھی نہیں ملی اور نہ ہی ہمارا شہزاد اکبر سے کبھی رابطہ رہا۔

احسن جمیل گجر نے کہا کہ سابقہ خاتون اول گھڑی، زیورات کی شوقین نہیں، فرح نے کبھی یہ گھڑی عمران خان کے گھر یا بشری کے پاس نہیں دیکھی، دو ملین ڈالر لے کر ایک خاتون خود کو کیسے محفوظ سمجھ سکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ فرح کی شہزاد اکبر سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، نہ میری ہوئی، ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ہماری ٹیم موقف دے چکی ہے، عمران خان کے دور حکومت میں ہم نےکوئی ایمنسٹی نہیں لی، ہم نے شاہد خاقان عباسی کے دور میں 33 کروڑ روپے کی ایمنسٹی لی، شاہد خاقان کے دور میں ایمنسٹی لینے کی دستاویزات موجود ہیں۔

احسن جمیل گجر نے  کہا کہ فرح کی بہن برطانیہ میں مستقل رہائش پذیر ہے، ہمارا ان سے کوئی لینا دینا نہیں۔

فرح کے شوہر احسن جمیل گجر نے کہا کہ ملک میں زیادتیاں ہو رہی ہیں، میں پاگل ہوں کہ اس حکومت کےدوران پاکستان آؤں، جب موجودہ وزیراعظم جائے گا ہم  پاکستان آ جائیں گے،  ہم نے عمران خان سے کوئی مالی فائدہ نہیں لیا۔

قومی خبریں سے مزید