• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں1ملین ٹن چینی برآمد کرنےکی فوری اجازت دی جائے، شوگر ملز ایسوسی ایشن

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

شوگر ملزایسوسی ایشن نے حکومت سے1ملین ٹن چینی برآمد کرنے کی فوری اجازت کا مطالبہ کردیا ہے۔

چئیرمن شوگر ملزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ’ہمارے لیےفوری کرشنگ شروع کرنا ممکن نہیں، اس وقت چینی وافر مقدار میں ہے، ضرورت سے زائد اسٹاکس موجود ہیں‘۔

اُنہوں نے کہا کہ’حکومت ڈیٹا شئیر کرے، اسٹاکس کی ٹیم کےذریعے وزٹ کروالے، چینی کی برآمد سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا بلکہ 1 بلین ڈالر کا زرمبادلہ ملےگا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’ہم چینی برآمد کیے بغیر ملز نہیں چلا سکیں گے، یہی صورتحال رہی تو چینی مہنگی ہونے سے نہیں روک سکیں گے‘۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’چینی ایکسپورٹ ہوتی ہے تو ہم پنجاب اور وفاق کو 5 روپے فی کلوسیلاب فنڈ میں دینگے‘۔

چیئرمین شوگرملز ایسوسی ایشن پنجاب زون ذکا اشرف کا موجودہ صورتحال پر کہنا ہے کہ شوگر انڈسٹری دیوالیہ ہونے کی طرف جارہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ’چینی کی قیمت بڑھے گی تو کسان کو فائدہ ہو گا، اضافی چینی فوری برآمد کرنا چاہیئے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’ہم کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتےجو ملک کے خلاف ہو، کسان کو 3 سو روپے من ادائیگی تب ہو گی جب چینی قیمت بڑھے گی‘۔

ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ’چینی اگر باہر سے منگوائیں تو 170 روپے کلو پڑے گی، اس وقت چینی سرپلس میں ہے‘۔

اُنہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’سب کاٹن ٹیکسٹائل کی طرف لگے ہیں ،دیگرانڈسٹری کو تباہ کردیا ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ آٹا چینی سے مہنگا ہوگیا، مطلب پالیسیاں درست نہیں ہیں‘۔

اُنہوں نے کہا کہ ’اصول یہ ہے کہ آٹا سستا اور چینی مہنگی ہونی چاہیئے کیونکہ اس کا استعمال بھی کم ہے‘۔

تجارتی خبریں سے مزید