• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: ڈیفنس میں پولیس اہلکار کا قتل، مبینہ ملزم کی شناخت ہو گئی


کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کو قتل کرنے والے ملزم کو شناخت کر لیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا ہے کہ فائرنگ خرم نثار نامی ملزم نے کی تھی، جبکہ شہید اہلکار نے بھی ملزم پر جوابی فائرنگ کی تھی۔

خرم نثار کا 1 ساتھی زیرِ حراست

انہوں نے بتایا کہ ملزم خرم 5 نومبر کو سوئیڈن سے کراچی آیا ہے، واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ اورگاڑی برآمد کر لی گئی ہے، خرم نثار کے ایک ساتھی کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا ہے کہ ایئرپورٹس اور ہائی ویز حکام کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا گیا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ ملزم کے بارے میں اطلاع ہو تو فوری فراہم کریں۔

دائیں جانب 2 تصاویر مقتول پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کی ہیں جبکہ بائیں تصویر میں مبینہ قاتل خرم نثار موجود ہے
دائیں جانب 2 تصاویر مقتول پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کی ہیں جبکہ بائیں تصویر میں مبینہ قاتل خرم نثار موجود ہے

قاتل اور مقتول اہلکار کی تلخ کلامی کی ویڈیو

فائرنگ سے قبل مبینہ قاتل اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

پولیس اہلکار نے مبینہ قاتل سے سوال کیا کہ تم نے اپنا اسلحہ کیوں نکالا؟

مبینہ قاتل نے جواب دیا کہ میرا لائسنس والا اسلحہ ہے میں جس پر چاہوں نکالوں۔

پولیس اہلکار نے کہا کہ گاڑی میں بیٹھو اور چلو۔

مبینہ قاتل نے کہا کہ آپ کو جہاں لے جانا ہے مجھے بتائیں میں خود جاؤں گا۔

ملزم کی لڑکی کو اغواء کرنے کی کوشش

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گاڑی سوار ملزم لڑکی کو اغواء کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ابتدائی بیان میں پولیس کے مطابق لڑکی گاڑی میں موجود تھی تاہم پولیس اہلکار کے قتل سے متعلق تفتیش پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔

پولیس اہلکار ویڈیو بناتا رہا

سامنے آنے والی ویڈیو میں ایک پولیس اہلکار گاڑی میں بیٹھ کر ویڈیو بناتا رہا، جبکہ گاڑی کے باہر ملزم اور پولیس اہلکار ایک دوسرے کی ویڈیو بناتے رہے۔

گاڑی کے اندر بیٹھے پولیس اہلکار کے ہاتھ میں پستول دیکھا جاسکتا ہے، جبکہ واقعے میں موجود مبینہ لڑکی منظرِ عام سے غائب ہے۔

مقتول کو سر پر 1 ہی گولی لگی: پوسٹمارٹم رپورٹ

ڈیفنس میں فائرنگ کے واقعے میں قتل ہونے والے پولیس اہلکار کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق مقتول اہلکار کو سر پر ایک ہی گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، مقتول کو قریب سے گولی ماری گئی۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا، جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے 3 خول ملے ہیں، جائے وقوع سے مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

مقتول اہلکار کا نکاح ہو چکا، اگلے ماہ شادی طے تھی

مقتول پولیس اہلکار کے بھائی حضرت رحمٰن کے مطابق مقتول عبد الرحمٰن کا نکاح ہوچکا تھا، اس کی دسمبر میں شادی طے تھی، ہمارا بھائی دورانِ ڈیوٹی فائرنگ سے شہید ہوا۔

مقتول کے بھائی حضرت رحمٰن نے شکوہ کیا ہے کہ کوئی پولیس افسر داد رسی کے لیے نہیں آیا۔

حضرت رحمٰن کے مطابق عبدالرحمٰن کا آبائی تعلق بونیر سے تھا، مقتول 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ عبدالرحمٰن کی تدفین کراچی میں کی جائے گی، نمازِ جنازہ کب اور کہاں ہو گی اس بات کا فیصلہ والد اور بڑوں کے مشورے سے کیا جائے گا۔

ڈیفنس میں اہلکار کا قتل

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں 26 اسٹریٹ پر کار سوار ملزم نے فائرنگ کر کے شاہین فورس کے اہلکار عبدالرحمٰن کو قتل کر دیا تھا۔

ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق ملزم اسلحے کے زور پر خاتون کو زبردستی کار میں بٹھا رہا تھا کہ گشت پر مامور پولیس اہلکار پہنچ گئے۔

ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی تو اہلکاروں نے اسکا پیچھا کرکے اسے روک لیا اور تھانے لے جانے لگے تو ملزم نے فائرنگ کر دی اور کار میں بیٹھ کر فرار ہو گیا۔

قومی خبریں سے مزید