چین میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد گزشتہ روز پارکس، شاپنگ مالز اور عجائب گھروں کو بند کردیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی روپورٹ کے مطابق، چین میں کورونا کے نئے کیسز میں اضافے کے بعد ملک کے کئی شہروں کی انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ دوبارہ شروع کر دی ہے۔
چین کو کورونا وائرس کے نئے کیسز میں تیزی سے ہونے والے اضافے کا مقابلہ کرتے ہوئے ملک کی معیشت کے بارے میں کافی خدشات ہیں کیونکہ ایسی صورتحال میں مارکیٹس کے جلد دوبارہ کُھلنے کی امید کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق، چین میں پیر کے روز اپریل کے بعد سے اب تک کے سب سے زیادہ یومیہ28,127 کورونا کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں.
کورونا سب سے زیادہ نئے کیسز چین کے جنوبی شہر گوانگژو اور چونگ کنگ کی جنوب مغربی میونسپلٹی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ، ہفتے کے آخر میں چین نے ملک میں کورونا وائرس کے باعث ایک ہلاکت کی بھی تصدیق کی تھی جوکہ مئی کے بعد سے اب تک ملک میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
ملک میں سامنے آنے والی کورونا کی اس نئی لہر کے بعد چین اپنی کورونا پالیسی میں کی گئی حالیہ ایڈجسٹمنٹ کی جانچ کر رہی ہے۔
چین کی نئی کورونا پالیسی میں حکّام سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہوں اور تاکہ ملک میں وسیع پیمانے پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے اور کورونا ٹیسٹنگ کروانے کی ضروت نہ پڑے، کیونکہ ملک کی معشیت کے لیے اتنے سخت اقدامات نقصان دہ ہیں۔