• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیٹی کی شادی کے لیے خرچ اٹھانا والد کی ذمہ داری ہے، لاہور ہائیکورٹ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور ہائیکورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ بیٹی کی شادی کے لیے خرچ اٹھانا والد کی ذمہ داری ہے اور ماں پر شادی کا خرچ ڈالنا قانون کے اصولوں کے خلاف ہے۔

ریاض نامی شہری نے اپنی سابقہ اہلیہ اور بیٹی کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر لاہور ہائیکورٹ نے ماتحت عدالتوں کے فیصلے کے خلاف لڑکی کے والد کی اپیل خارج کردی۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے شہری ریاض کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ دیا۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے ریمارکس دیے کہ بیٹی کی شادی تک والد اس کا سرپرست ہوتا ہے، بیٹی کی شادی سرپرست کے لیے نہ صرف جذباتی بلکہ اس کی جیب پر بھی بھاری ہوتی ہے۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے کہا کہ بیٹی کی شادی کا خرچ ماں پر کیسے منتقل ہوسکتا ہے، بیٹی کو پیسے دینے کے بجائے ریاض کا عدالت سے رجوع کرنا اس کی سنگدلی ظاہر کرتا ہے۔

عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ریاض اپنی دوسری بیوی کی 5 بیٹیوں کے تمام اخراجات اٹھا رہا ہے، باپ کا اس بیٹی کو پیسے دینے سے انکار لڑکیوں میں تفریق کے مترادف ہے۔

عدالت نے کہا کہ شہری ریاض اس بیٹی کو سابقہ اہلیہ کے ساتھ رہنے کی سزا دے رہا ہے۔

ماں اور بیٹی نے شادی کے لیے 3 لاکھ کا دعویٰ کیا لیکن فیملی کورٹ نے ڈیڑھ لاکھ دینے کا حکم دیا جس کے بعد ریاض کی اپیل پر سیشن عدالت نے رقم کم کر کے ایک لاکھ کردی تھی۔

قومی خبریں سے مزید