متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی لندن میں 7 مہنگی پراپرٹیز کے حصول کے لیے جنگ میں بانی متحدہ الطاف حسین کے پرانے ساتھی عدالت میں آمنے سامنے آگئے۔
بانی متحدہ کے سابق ساتھی امین الحق، ندیم نصرت، طارق میر 7 مہنگی پراپرٹیز کے حصول کے لیے متحد ہو کر قانونی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہوگئے۔
بانی متحدہ کی رہائش گاہ سمیت 7 پراپرٹیز کی قیمت 12 ملین پاؤنڈ سے زائد (تقریباً سوا 3 ارب پاکستانی) بنتی ہے۔
بانی متحدہ کے قریبی ذرائع کے مطابق جب پراپرٹیز خریدی گئیں تو اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کا وجود ہی نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کبھی بھی ان پراپرٹیز کو الیکشن کمیشن (ای سی پی) میں اثاثوں کے طور پر ظاہر نہیں کیا ہے۔
لندن کی ہائیکورٹ کو فاروق ستار اور وسیم اختر ویڈیو لنک کے ذریعے بانی متحدہ الطاف حسین کے خلاف گواہی دیں گے۔
شمالی لندن کے مہنگے علاقوں میں واقع پراپرٹیز کے حصول کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما اور موجودہ وفاقی وزیر امین الحق نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
امین الحق کے مطابق پراپرٹیز سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی پر غریب اور ناداروں کا حق ہے، ایم کیو ایم لندن نے آمدن سے غرباء کی امداد نہ کر کے شق کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پراپرٹیز پر غریبوں کا حق ہے، ایم کیو ایم لندن کو ان کے غلط استعمال سے روکا جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے پارٹی کے بانی کو 22 اگست 2016ء کی متنازع تقریر کے بعد انہیں پارٹی قیادت سے علیحدہ کر دیا تھا۔