کراچی کے علاقے لانڈھی مسلم آباد میں کمسن بچی کے اغواء، زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کے کیس کے حوالے سے تحقیقاتی حکام نے بتایا ہے کہ تاحال کسی بھی مشکوک شخص کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا۔
تحقیقاتی حکام کے مطابق بچی کے جسم اور کپڑوں سے ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے گئے تھے، 39 مشکوک افراد کے ڈی این اے پولیس نے حاصل کر کے کراچی یونیورسٹی بھیجے تھے۔
حکام نے بتایا ہے کہ تاحال کسی بھی مشکوک شخص کا ڈی این اے بچی سے میچ نہیں ہو سکا ہے۔
تحقیقاتی حکام کا مزید کہنا ہے کہ چند مشتبہ افراد واردات کے بعد سے علاقے سے غائب ہیں۔
حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان مشتبہ افراد کی تلاش جاری ہے، جن کے ملنے سے بریک تھرو ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ لانڈھی میں بچی کی لاش ملنے کا واقعہ 18 نومبر کو پیش آیا تھا۔
لانڈھی مسلم آباد سے اغواء ہونے والی بچی کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی، بچی قریب ہی واقع گل احمد کالونی کی رہائشی تھی۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی جبکہ اس کے سر اور جسم پر زخموں کے متعدد نشانات بھی تھے۔