• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم جونگ ان نے بیٹی کو منظر عام پر لاکر دنیا کو کیا پیغام بھیجا؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان گزشتہ ماہ پہلی مرتبہ اپنی بیٹی کو منظر عام پر لائے جس کے بعد سے اس حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ ان کے اس اقدام سے دنیا کو مختلف پیغامات بھیجے گئے۔

غیرملکی میڈیا کےمطابق کم جونگ ان کی بیٹی کا نام اور عمر کوئی نہیں جانتا البتہ یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ اپنے والد کی سب سے زیادہ چہیتی بیٹی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گزشتہ ماہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک کے سب سے بڑے بیلسٹک میزائل کے لانچ کے معائنے کے وقت کم جونگ ان کے ساتھ نظر آنے والی ان کی بیٹی کی عمر 9 سال ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق بیٹی کے ساتھ تصاویر کے ذریعے عوام اور دیگر ممالک کو پیغام بھیجا گیا کہ کم جونگ ان کی حکومت کہیں نہیں جارہی۔

خبر ایجنسی کے مطابق ان تصاویر کے ذریعے یہ بھی پیغام بھیجا گیا کہ یہ حکمران خاندان جوہری ہتھیاروں پر سودے بازی نہیں کرے گا۔

رپورٹس کے مطابق کم جونگ ان پہلی مرتبہ بیٹی کو 19 نومبر کو سامنے لائے تھے، اس سے قبل کوئی نہیں جانتا تھا کہ ان کی کوئی اولاد بھی ہے اور وہ خود بھی ماضی میں 26 سال کی عمر میں منظرعام پر آئے تھے۔

خبر ایجنسی کے مطابق یہ بات ابھی یقینی نہیں کہ حکمران خاندان منظر عام پر آنے والی بیٹی کو وارث کے طور پر دیکھتا ہے یا پھر زیر گردش افواہوں کے مطابق یہ حیثیت بڑے بھائی کو دی جائے گی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی این جی او کے سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ کم جونگ ان کا بیٹی کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کا معائنہ کرنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ جوہری پروگرام اب مشروط نہیں ہے اور اب اس میں اگلی نسل کو شامل کیا جائے گا۔

رواں سال ستمبر میں کم جونگ ان نے کہا تھا کہ وہ جوہری ہتھیاروں کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔

واضح رہے کہ کم خاندان شمالی کوریا میں تقریباً 75 سال سے اقتدار میں ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید