• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن سے پہلے عمران خان گرفتار ہو سکتے ہیں، آصف زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ الیکشن سے پہلے عمران خان گرفتار ہو سکتے ہیں، صدر مملکت کے مواخذے کا کہنا قبل از وقت ہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں عدم اعتماد لائیں گے، ان کے پاس کے پی میں سیٹیں موجود ہیں لیکن تھوڑے دوست گمراہ ہیں، انہیں واپس لانا ہے، دیکھتا ہوں وہ کتنے ایم پی ایز لاتے ہیں، خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلیاں اگر ٹوٹیں اور انتخابات ہوئے تو پاکستان پیپلز پارٹی بھی الیکشن میں حصہ لے گی۔

 آصف زرداری نے کہا کہ پہلے انتخابات ہمارے حق میں ہیں نہ جمہوریت کے حق میں ہے، اگر وہ اسمبلیاں نہیں توڑیں گے تو ہم اپوزیشن کرتے رہیں گے، کراچی میں عمران خان ایم کیو ایم کے خلاف جیتا میرے خلاف 21 ہزار ووٹ سے ہارا، ہر جگہ ہم عمران خان کا مقابلہ کر سکتے ہیں کوئی ایشو نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پنجاب میں پارٹی ہے، 40 سال سے وہ ہمارے ساتھ ہیں، ہم 30 سال سے پنجاب میں اقتدار میں نہیں آئے تو اس میں کچھ کمزوریاں ہیں، کوشش کریں گے کہ ان کمزوریوں سے ہم نکلیں، میانوالی میں ہماری جماعت سے نواب آف کالا باغ امیدوار ہوں گے۔

سابق صدر نے کہا کہ ان کا پلان تو ہم سمجھ رہے تھے پلان نہ ہوتا تو ہم لڑتے کیوں؟ عمران خان کا احتساب اگر ہونا ہے تو نیب کرے گا ہم نہیں کریں گے، پنڈی میں راجہ صاحب پر 8 کیسز ہیں پھر بھی وہ الیکشن جیتتے ہیں، مجھ پر کتنے کیسز ہیں پھر بھی سوا لاکھ ووٹ لے کر جیتتا ہوں، عوام مجھے چاہتے ہیں دھرتی مجھے چاہتی ہے یہ کون ہوتے ہیں مجھے روکنے والے۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ میں نے کہا تھا کہ عمران خان چھپکلی سے ڈرتے ہیں تھانے میں پہنچیں کبھی، الیکشن سے پہلے عمران خان گرفتار ہو سکتے ہیں کوئی بھی ہو سکتا ہے، اس کی تو گیم بہت بڑی تھی اور بڑی ہے اس کی بنیاد پاکستان میں نہیں کہیں اور ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بھی ایکسپورٹ 70 ملین ڈالرز کی ہو تو پھر کون ہمیں کچھ کہ سکتا ہے، میں اپنے دور میں ایکسپورٹ 9 بلین سے 19 بلین پر لے گیا، دوبارہ حکومت کا موقع ملتا تو ایکسپورٹ 30 بلین پر لے جانا مسئلہ ہی نہیں تھا۔

سابق صدر نے کہا کہ ایسا تو نہیں کہ بٹن دبائیں اور مسائل ختم ہوں یہ تو ہوتے ہوتے ہوتا ہے، ایک طرف ایران ہے، دوسری طرف افغانستان اور تیسری طرف وسط ایشیائی ممالک، کوئی وجہ نہیں کہ ہم اپنی ایکسپورٹ بڑھائیں، چھ ماہ سے ان کو کہہ رہا ہوں کہ چینی ایکسپورٹ کریں، الیکشن جیتنا ضروری نہیں معیشت ہم نے ہمیشہ کیلئے ٹھیک کرنی ہے، کم سے کم ایک بلین ڈالر کی تو ہمارے پاس چینی پڑی ہے، چینی کا پیسا تو ڈالر میں فوری ملک میں آئے گا۔

آصف زرداری نے کہا کہ پنجاب میں حکومت تبدیل ہونی چاہیے، کچھ نمبرز میرے پاس ہیں اور بھی بڑھا سکتا ہوں، چوہدری پرویز الہٰی سے کیا بات کریں گے اور بڑی چوائسز ہیں، ناراضی نہیں دوریاں ہوجاتی ہیں پہلے بھی دوریاں ختم کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا ایک فیصلہ آیا ہے جس کی اپیل میں ہم گئے ہیں، ہم نے پہلے کونسے ارکان اسمبلی خریدے ہیں؟ ساتھ چلنے کی بات ہوتی ہے یہ نہیں ہوتا کہ 50 کروڑ لیں اور اسمبلی گرا دیں، میں نے کوئی بندہ نہیں خریدا ضرورت ہی نہیں پڑی، الیکشن اپنے وقت پر ہونے چاہیے، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، اسٹیبلشمنٹ نے کہا ہے کہ سیاست سے باہر ہیں میں اس کی ستائش کرتا ہوں۔

آصف زرداری نے کہا کہ بھارت مشکل سبجیکٹ ہے وہ کسی امریکی کو بھی ویزا نہیں دیتے، بھارتی مقبوضہ کشمیر تو ایسا کھا گئے کہ جیسے کوئی بات ہی نہ ہو، ایک بھارتی چیف منسٹر نے بیان دیا کہ وہ اب کشمیری لڑکیوں سے شادی کر سکتے ہیں ایسے چھوٹی سوچ رکھنے والے لوگ ہیں۔

سابق صدر نے کہا کہ دو ماہ لگا کر، خود کو گولیاں لگوا کر 25 ہزار آدمی لا سکوں تو یہ کون سی مقبولیت ہے؟

انہوں نے کہا کہ عمران خان جو کرنے جا رہے تھے اللّٰہ کے فضل سے ہم نے روک دیا، اگر عمران خان غلط فیصلہ کرتے تو قوم کیلئے زیادہ مشکل ہو جاتی۔

آرمی چیف کی تبدیلی میں کردار کی تردید کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ  وزیراعظم کی شرافت تھی کہ انہوں نے بلا کر پوچھا، انہوں نے وزیراعظم سے کہہ دیا  کہ آپ کے اتحادی ہیں آپ کو فیصلے کا اختیار دیتے ہیں۔

آصف زرداری نے کہا کہ سازشی بیانیہ، پرچہ لہرانا، ساری غیر سنجیدہ باتیں ہیں۔

عمران خان کا نام لیے بغیر آصف زرداری نے انہیں مخاطب کرکے کہا کہ زندگی بھر کیلئے کیوں امریکیوں کی بیڈ بک میں آنا چاہتے ہو؟ اور بیڈ بک میں خود جانا ہے تو جاؤ، پاکستان کو کیوں لے جانا چاہتے ہو؟

آصف زرداری سوال کیا کہ تحریک انصاف سے بھی بات ہو سکتی ہے، بات کرنے کیلئے پہلے انسان کو اپنا کردار ٹھیک کرنا ہوتا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ اگر وہ حکومت سے بات کرنا چاہتے ہیں تو میاں صاحب سے بات کریں۔

آصف زرداری سے سوال کیا گیا کہ  کیا صدر مملکت سے متعلق مواخذے کی تحریک آسکتی ہے؟ جس کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ ابھی صدر مملکت کے مواخذے کا کہنا قبل از وقت ہے، صدر مملکت کے پاس تو اختیار ہے نہیں ہم لینے کیا جائیں گے۔

سابق صدر نے کہا کہ حکومت نے ان پر کوئی کیس بنانے کی کوشش نہیں کی، اب اگر گھڑی بیچ دی ہو تو وہ آٹو میٹیکلی کیس ہے، ہم ذوالفقار بھٹو سے لے کر آج تک اقتدار میں ہیں کبھی تحفہ نہیں بیچا، گاڑیاں لے نہیں گئے گاڑیوں کی قیمت دی اور پھر لی۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ قذافی نے پہلے بھیجی ہے گاڑی؟ اس نے میرے لیے بھیجی تھی، میں نے اس گاڑی کی ڈیوٹی دی قیمت دی اور پھر گاڑی لی۔

قومی خبریں سے مزید