• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس، شعیب شیخ اور دیگر کو لمبی تاریخ دینے کی استدعا مسترد

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں سزا کے خلاف شعیب شیخ اور دیگر کی اپیلوں کی سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے جبکہ شعیب شیخ کی جانب سے ایف آئی اے کے پرائیویٹ پراسیکیوٹر کے خلاف درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے عدم حاضری پر سزایافتہ شریک مجرم نائجل برائن روبیلو کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دئیے ہیں۔ دوران سماعت شعیب شیخ کے معاون وکیل کی جانب سے لمبی تاریخ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ نامناسب استدعا نہ کریں ، آپ کا موکل 2018 سے ضمانت پر ہے ، کیس کو چلنے دیں ، یا پھر سزا معطلی اور ضمانت کا حکم واپس لے کر دو سال کی تاریخ دے دیتے ہیں۔ جمعہ کو جعلی ڈگری کیس میں سزا کے خلاف ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او شعیب شیخ اور شریک مجرمان کی اپیلوں کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل ، ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر اشفاق نقوی جبکہ شعیب شیخ اپنے وکیل لطیف کھوسہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اپیل کنندہ نائجل برائن روبیلو کہاں کا شہری ہے؟ وہ بیرون ملک تو نہیں چلا گیا؟ کیا اس کا نام ای سی ایل پر تھا؟ اس پر ایف آئی اے کے حکام نے عدالت کو بتایاکہ نائجل برائن روبیلو پاکستانی شہری ہے اور وہ سویڈن جا چکا ہے ، نائجل روبیلو کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل نہیں ہو سکی۔ اس پر فاضل چیف جسٹس نے سزا یافتہ شریک مجرم نائجل برائن روبیلو کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کیس پھر الگ کر دیتے ہیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ایک اور ہائی پروفائل کیس تھا ، ہم نے اس کو بھی سنا ، مریم نواز اور نواز شریف کے کیس میں بھی ایسا ہوا کہ جو نہیں آیا اس کا کیس الگ کر دیا ، کیا چھ سال تک نواز شریف نہ آتے تو مریم کا کیس بھی پڑا رہتا؟ مریم نواز کیس میں ایک فیصلہ دے چکے ہیں ، نواز شریف جب بھی آ کر کیس کھلواتے ہیں تو اس فیصلے کے اثرات ہوں گے۔ سماعت کے دوران اپیل کنندہ شعیب شیخ کے وکیل لطیف کھوسہ نے ایف آئی اے کی جانب سے پرائیویٹ پراسیکیوٹر کی خدمات لینے پر اعتراض اٹھایا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ وزارت قانون نے اشفاق نقوی کی بطور پراسیکیوٹر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ ایف آئی اے کے پرائیویٹ پراسیکیوٹر کے خلاف درخواست پر آپ نوٹس وصول کر لیں۔ دوران سماعت شعیب شیخ کے معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سینئر وکیل عابد زبیری سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ انہوں نے عدالت سے لمبی تاریخ دینے کی استدعا کر دی۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نامناسب استدعا نہ کریں ۔ بعد ازاں عدالت نے مختصر التوا دیتے ہوئے اپیلوں کی سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

اہم خبریں سے مزید