لاہور (صابر شاہ) اسلام آباد ہائی کورٹ کل جمعرات 8دسمبر کو تو شہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف تحریک انصاف کی اپیل کی سماعت کررہی ہے تمام سیا سی پنڈتوں کی نگاہیںاس انتہائی اہمیت کے حامل کیس پر مرکوز ہیں ۔خود الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم عمران خان کو پارٹی سر براہی سے ہٹانے کےلیے مقدمے کی سماعت 13دسمبر کو ہونے والی ہے ۔جہاں تک بھارت میں عمائدین کی جانب سے غیر ملکی تحائف قبول کرنے کا معاملہ ہے ۔اخباری اطلاعات کے مطابق 2014ء تا2020ء موجودہ وزیراعظم نریندرمودی سمیت230وزراء اور اعلیٰ حکام کے17کروڑ 76لاکھ بھارتی روپے مالیت کے2800تحائف وصول کیے ۔ جن کی پاکستانی روپے میں مالیت 48کروڑ 32لاکھ روپے ہے ۔جو پاکستانی عمائدین کی جانب سے وصول ،تحائف کے مقابلے میں مونگ پھلی کے دانوں کے برابر ہے ۔زیادہ عرصہ نہیں گزرا دبئی کے ایک تاجر نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے اپنے دور وزارت عظمیٰ میں اپنے قریبی معاونین کے ذریعہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تحفے میں ملنے والی کلائی کی گھڑی ، طلائی قلم ،انگھوٹی اور قیمتی گف لنکس تحفے میں دیئے گئے ۔جن کی مالیت دو ارب روپے تھی ۔20لاکھ ڈالرزمیں فروخت کردیئے گئے تھے۔2019ء میں بھارت کی سابق وزیر خارجہ آنجہانی ششما سوا راج کو ہیروں سے بھرے زیور جس کی بھارتی روپے میں مالیت6کروڑ 70لاکھ روپے تھی ۔سفارتی تحفے کے طور پر دیا گیا ۔وزارت عظمیٰ سنبھالے کے بعد سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو 650سفارتی تحائف ملے۔بھارت میںاگر کسی تحفے کی قیمت 5ہزار روپے سے زیادہ ہوتو اس پر ادائیگی کرنا پڑتی ہے ۔