پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ تنہا ہے کیونکہ اس کے اختیارات پر ایگزیکٹیو نے قبضہ کرلیا ہے۔
ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت اور صداراتی ریفرنس نے اختیارات کی مثلث اور پارلیمنٹ کی بالادستی کو شدید دھچکا دیا۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری تحفظ بل مسودہ کی صورت میں تھا، جب اس پر سپریم کورٹ سے رائے طلب کی گئی۔
پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ ایک بل کے مسودہ پر سپریم کورٹ نے کیسے رائے دی، جو ابھی پارلیمنٹ اور اسمبلی میں پیش ہونا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار کی خلاف ورزی کی، ساری قانون سازی الٹ سمت میں چلی۔
رضا ربانی نے یہ بھی کہا کہ ایک قانون کے مسودہ کو وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے رکھا، سپریم کورٹ نے اس کی آئینی حیثیت کی منظوری دی۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کو پارلیمنٹ میں بلڈوز کیا گیا، ماتحت قانون سازی کے ذریعے 18ویں آئینی ترمیم رول بیک کی کوشش کی گئی۔