پاکستانی ویب سیریز ’سیوک دی کنفیشنز‘ پر بھارت نے پابندی لگادی، جس کی ویڈلی ٹی وی کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔
ویڈلی ٹی وی کے سینئر پروڈکٹ منیجر اظہار خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں ویب سیریز پر پابندی لگانے کی مذمت کرتے ہیں، ویب سیریز حقائق پر مبنی ہے، بھارت میں آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے ویڈلی ٹی وی کےسینئر پروڈکٹ منیجر اظہار خان نے کہا کہ ایک ویب سیریز کی وجہ سے ہمارے او ٹی ٹی کے تمام پلیٹ فارمز پر بھارت میں پابندی لگائی گئی، ناظرین کو پابندی عائد کرکے ویب سیریز سے محروم نہیں رکھنا چاہیے، فلم انڈسٹری کو نقصان پہنچ سکتا ہے، سیریز کی اب تک 3 قسطیں نشر ہوئیں، ویب سیریز پر پابندی عائد کرنا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویب سیریز کی کہانی بھارتی لکھاریوں کی لکھی ہوئی کتابوں سے لی گئی ہے جس کا مقصد ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہے، پہلی قسط کو یوٹیوب پر 2 ملین صارفین دیکھ چکے ہیں۔
ویڈلی ٹی وی کے نمائندہ ساجد گل نے کہا کہ ویب سیریز میں مختلف مذاہب کے ان لوگوں کو دکھایا گیا جن پر ظلم ہوئے، واقعات تاریخ کا حصہ ہیں، بھارت میں اقلیتوں کے خلاف جو واقعات ہوئے ان کی نشاندہی کی گئی ہے، فلم حقائق پر مبنی ہے، وزارت خارجہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
سیریز ’سیوک دی کنفیشنز‘ کو پاکستانی اسٹریمنگ سروس’ویڈلی ڈاٹ ٹی وی (vidly.tv)‘ پر نشر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس ویب سیریز کی اب تک 3 اقساط نشر کی جاچکی ہیں۔
انجم شہزاد کی ہدایتکاری میں بننے والی اس سیریز ’سیوک دی کنفیشنز‘ کی کہانی کو سجی گل نے تحریر کیا ہے۔
اس ویب سیریز کی کاسٹ میں محسن عباس حیدر، ہاجرہ یامین، نیر اعجاز، عدنان جعفر اور عمارہ ملک سمیت دیگر نامور چہرے شامل ہے۔
اس ویب سیریز میں بھارت میں اقلیتوں پر انتہا پسند ہندو سربراہوں کی جانب سے ہونے والے ظلم و ستم کو دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سے بھارت میں سکھوں، مسلمانوں اور عیسائیوں کا قتل عام کیا جاتا رہا ہے۔
اس سیریز کو کہانی کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں شاندار پذیرائی مل رہی ہے۔