• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

30 کروڑ روپے فراڈ کیس: فلمساز وکرم بھٹ اور اہلیہ کی درخواستِ ضمانت مسترد


—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا
—تصویر بشکریہ بھارتی میڈیا

معروف بالی ووڈ فلم ساز وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ شویتامبری کو 30 کروڑ روپے کے مبینہ فراڈ کیس میں عدالت نے عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا جبکہ طبی بنیادوں پر دی گئی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ کو 9 دسمبر کو اُدے پور کی عدالت نے 7 دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیجا تھا۔

ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد منگل کے روز دونوں کے وکیل نے عدالت میں طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی، تاہم عدالت نے درخواست منظور نہ کرتے ہوئے دونوں کو عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔

ملزمان کے وکیل منظور حسین نے کے مطابق ملزمان کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت کی استدعا کی گئی تھی تاکہ دونوں کو مختصر مدت کے لیے علاج کی سہولت دی جا سکے، لیکن حتمی فیصلہ عدالت کے اختیار میں تھا۔

بعد ازاں ڈی ایس پی سوریا ویر سنگھ نے بتایا کہ عدالت نے وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ کو عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد دونوں کو اُدے پور کی سینٹرل جیل منتقل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وکرم بھٹ اور ان کی اہلیہ کو 7 دسمبر کو ممبئی سے گرفتار کر کے اُدے پور لایا گیا تھا، جہاں اگلے روز انہیں عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس کے مطابق وکرم بھٹ، ان کی اہلیہ اور دیگر 6 افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے اندرا آئی وی ایف اسپتال اور اندرا گروپ آف کمپنیز کے بانی ،اُدے پور کے معروف ڈاکٹر اجے موردیاسے 30 کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے۔

ڈاکٹر اجے موردیا اپنی آنجہانی اہلیہ پر ایک بایوپک فلم بنانا چاہتے تھے، انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان نے انہیں 200 کروڑ روپے کی آمدنی کا جھانسہ دیا، مگر فلم کی تیاری کا کوئی کام شروع نہ ہوا۔

بعد ازاں ڈاکٹر موردیا نے اُدے پور کے بھوپالپورہ تھانے میں شکایت درج کروائی، جہاں دھوکا دہی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق 17 نومبر کو درج ایف آئی آر میں الزام ہے کہ فلم کی تیاری اور منافع کے جھوٹے وعدوں کے ذریعے 30 کروڑ روپے سے زائد رقم ہڑپ کی گئی اور جعلی بل بنا کر فراڈ کو انجام دیا گیا۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید