• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، خناق کے بعد تشنج سے بچوں کی اموات میں اضافہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

صوبہ سندھ میں خناق کے بعد اب تشنج کی بیماری سے بھی بچوں کی اموات ہونے لگی ہیں۔

ماہرین کے مطابق سال 2022ء میں سندھ میں تشنج سے نومولود اور بڑے بچوں کی اموات میں اضافہ ہوا، اس سال اب تک قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں تشنج میں مبتلا 75بچے لائے گئے جس میں 2 سے 7سال کی عمر کے 38 اور 7 سے 13 سال کی عمر کے 36 بچے لائے گئے۔

قومی ادارہ برائے امراض اطفال کے مطابق تشنج میں مبتلا 16 بچےاور گزشتہ ایک سال کے دوران تشنج سے 1 سال سے بھی کم  عمر کے 20 بچے انتقال کر چکے ہیں۔

دوسری جانب ڈاکٹر جمال رضا، ماہر امراض اطفال کا بتانا ہے کہ ویکسینیشن نہ ہونے سے خناق کی بیماری سے ملک بھر میں 39 بچےانتقال کر چکے ہیں، تشنج سے اموات کی بڑی وجہ ویکسینیشن کا نہ ہونا ہے۔

ڈاکٹر جمال رضا کے مطابق سندھ میں ویکسینیشن کی شرح 65 فیصد ہے، روٹین امیونائزیشن کی شرح بہت کم ہے، صرف این آئی سی ایچ کے آئی سی یو میں تشنج میں مبتلا ہر ماہ 5 سے 6بچے آ رہے ہیں۔

ڈاکٹرجمال رضا کے مطابق روٹین ویکسینیشن نہ ہونے سے خسرہ، ٹی بی، خناق، کالی کھانسی، ٹیٹنس کے کیس دیکھ رہے ہیں، جن بڑے بچوں کی ویکسینیشن نہیں ہوتی اور اِنہیں چوٹ لگ جائے تو اِنہیں ٹیٹنس ہو رہا ہے، جن بچوں کی ویکسینیشن نہیں ہوئی انہیں ٹیٹنس امیونو گلوبن لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

صحت سے مزید