• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا، ملک میں آج بھی پولیٹیکل انجینئرنگ ہو رہی ہے۔

کراچی میں خواتین کے بلدیاتی کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں کو خدا کے واسطے پولیٹیکل انجینئرنگ نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو اکٹھا اور بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو پیپلز پارٹی میں دھکیلا جارہا ہے، جنوبی پنجاب کے امیدواروں کو فون کیا جارہا ہے کہ پی پی کو مضبوط کریں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے ریلوکٹے ملک کو بحران سے نہیں نکال سکتے، شفاف الیکشن اور مضبوط حکومت کے سوا تباہی سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ صورتحال تک پہنچانے کے واحد ذمے دار سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم غور کر رہے ہیں کہ پاکستان کو کیسے دلدل سے نکالنا ہے، ٹیکنوکریٹ نہیں صرف پی ٹی آئی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار کا اعتماد تب تک بحال نہیں ہوگا جب تک پاکستان بھیک مانگنے سے نہیں نکل جاتا، ایک ہی طریقہ ہے مضبوط حکومت آئے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی ترقی گراؤنڈ پر نہیں اشتہاروں میں ہوتی ہے، ملک میں ایسی مضبوط حکومت ہے جس پر بزنس کمیونٹی کو اعتماد ہو کہ یہ 5 سال کے لیے آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو پنجاب میں لانے کی کوشش کی جائے گی، خدشہ ہے پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کے لیے سیاسی انجینئرنگ کی جائے، اداروں سے کہتا ہوں پاکستان سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بھی الگ ہی کھیل چل رہا ہے، اسحاق ڈار کے مصنوعی طور پر ڈالر روکنے سے ریزرو ختم ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی سطح پر واحد سیاسی جماعت پی ٹی آئی ملک کو اکھٹا رکھ سکتی ہے، امپورٹڈ حکومت ملک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر آئی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ یہ جب سے آئے ہیں ہر معاشی انڈیکیٹر نیچے جا رہا ہے، اداروں سے کہتا ہوں یہ وقت ملک کو سنبھالنے کا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بیلٹ باکس کے ذریعے پُرامن انقلاب لانا چاہتے ہیں، ہمیں کسی کی حمایت نہیں صاف شفاف انتخابات چاہئیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں ایسے وقت آتے ہیں، جسے تاریخ فیصلہ کن وقت کہتی ہے، آج پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا بحران ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنگلادیش بنا تو پاکستان کا بہت بڑا بحران تھا، ایک آدمی کے فیصلے سے ملک میں وہ بحران آیا جس کی پیشگوئی میں نے 7 ماہ پہلے ہی کردی تھی۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب یہ کرپٹ خاندان اوپر بیٹھے تو 90 کی دہائی میں بھارت اور بنگلادیش ہم سے آگے نکل گئے، اس سے قبل پاکستان آگے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد پر پاکستان کے مستقبل کا انحصار ہے، ہم نے گھر گھر رابطے کی مہم شروع کی ہوئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ 30 سال سے بیٹھنے والی دونوں جماعتوں سمیت ساری جماعتیں ایک طرف ہوگئی ہیں، ہم آج جس جگہ کھڑے ہیں، اس میں جنرل باجوہ کا ہاتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسد عمر سے پوچھ لیں ہم پر کیا گزری، جب پتہ چلا کہ صرف 8 ارب ڈالرز کے ریزو رہ گئے ہیں، ن لیگ کی خوش قسمتی تھی کہ ان کے پچھلے دور میں تیل سب سے سستا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک تباہی کی طرف بھی جاسکتا ہے اور عروج کی طرف بھی، ہم بحران میں ہیں یہ اور بگڑے گا، وائٹ کالر کرائم ملک کو تباہ کرتے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید