رکن اسمبلی کی گرفتاری کے لیے اسپیکر کی اجازت کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ایڈووکیٹ ردا نور نے ہائیکورٹ میں اسپیکر کی اجازت کا قانون چیلنج کیا ہے۔
درخواست میں وزارت قانون، اسپیکر قومی اسمبلی اور وزارت پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ قومی اسمبلی نے 20 اکتوبر 2022 کو رولز میں ترمیم کی، رول 103 میں ترمیم غیر اسلامی، غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ کسی رکن اسمبلی کی گرفتاری کے اختیار پر قدغن قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ یہ قوانین آرٹیکل 25 کے خلاف ہیں، عدالت اس قانون کو کالعدم قرار دے۔