وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں۔
پریس کانفرنس میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں ہے، سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو پی ٹی آئی کی پوری صف اوّل کی قیادت جیلوں میں ہوتی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ عمران خان کے دور میں سیاسی گرفتاریاں کی گئیں، ان کے دور میں وزرا گرفتاریوں سے پہلے گرفتاریوں سے متعلق پریس کانفرنس کیا کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری کو اظہار رائے کی آزادی پر قدغن کا رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، پی ٹی آئی رہنما کے خلاف مقدمہ الیکشن کمیشن کے سیکرٹری عمر حمید نے درج کرایا ہے۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے دور میں صحافیوں کو گولیاں ماری جاتیں تو عمران ٹوئٹ کرتے تھے کہ بالکل ٹھیک ہوا ہے، فریال تالپور کو عید والے دن گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کیا گیا، مریم نواز کی گرفتاری سیاسی انتقام تھا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا ان کی بیٹی کے گھر دھاوا بولا گیا، کیا ہم نے دھمکی دی، 9 ماہ سے ہم حکومت میں ہیں اور تحریک انصاف زبان درازی کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے وزرا میڈیا پر دو تین دن پہلے اعلان کرتے کہ کون گرفتار ہورہا ہے، عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ کہاں لائن کھینچنی ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ لوگ میڈیا کو دھمکاتے تھے، گالیاں دیتے تھے جیلوں میں ڈلوایا، افواج پاکستان کے خلاف پارٹی کے ٹوئٹر اکاؤنٹس سے مہم چلائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئینی اداروں کو دھمکی دے رہے ہیں کہ ہمارے لیڈر کے خلاف فیصلہ ہوا جینا مشکل کردیں گے، اگر کسی کو اداروں کو دھمکی دینے کی اجازت دی گئی تو پھر تمام عوام کو یہ حق ہونا چاہیے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ن لیگی سینیٹر نہال ہاشمی کے بیان کی پارٹی نے مذمت کی، اُن کی سزا پر بھی عمران خان نے خوشی سے ٹوئٹ کیا تھا، پی ٹی آئی دور میں پوری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللّٰہ پر 20 کلو ہیروئن ڈال دی، نہ وہ بیگ ملا نہ ہیروئن، سب لوگوں کو گرفتار کیا گیا، سب جیلوں میں گئے، ہمارے سب لوگوں نے اپنے کیسز عدالتوں میں لڑے۔