پیٹرولیم مصنوعات پر 1 لیٹر پر ایک ساتھ 35 روپے کے اضافے پر عوام پھٹ پڑے۔
کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، گوجرانوالا، ملتان، فیصل آباد اور بہاولپور سمیت ملک بھر میں پیٹرول مہنگا ہونے پر عوام نے ردعمل دیا۔
عوام نے پی ڈی ایم حکومت پر ناراضی کا اظہار کیا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا۔
پیٹرول پمپس پر تیل کی تلاش میں نکلے عوام نے حکومت کی طرف سے قیمتوں میں اضافے کا سنتے ہی غم اور غصے کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا حکومت فیصلہ واپس لے۔
ایک شہری نے کہا کہ عوام کو ایک ہی مرتبہ مار دیا جائے اور ساتھ ہی استفسار کیا کہ پیٹرول بھروائیں یا بچوں کی اسکول فیس دیں؟
ایک اور شہری نے کہا کہ اب تو موت ہی سستی ہے، سوال تو یہ ہے کھانے کا آٹا لائیں یا موٹر سائیکل میں پیٹرول ڈلوائیں؟
حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ایک شہری نے کہا کہ پیٹرول مہنگا ہونے سے سب کچھ مہنگا ہوگا، اب بھی کونسی قیمتیں ایک جگہ ٹھہر جائیں گی، یہ تو اور اوپر جائیں گی۔
ایک اور شہری نے پیٹرول مہنگا ہونے پر کہا کہ سب اپنا اپنا الو سیدھا کر رہے ہیں، غریبوں کے لیے حالات ناقابلِ برداشت ہیں، گزارا تو پہلے ہی انتہائی مشکل تھا۔
انجمن تاجران نے بھی آج ہی سے قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو مسترد کردیا اور حکومت سے قیمتیں فوری طور پر کم کرنے کا مطالبہ کردیا۔