چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ کا نوٹس لے لیا ہے۔
لاہور میں تاجر رہنما نعیم میر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عرفان کھوکھر نے انکشاف کیا کہ ایل پی جی بلیک میں فروخت کرنے والوں نے 1 ماہ میں 70 ارب روپے سے زائد کمائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی اس لیے منگل کی ہرتال موخر کر رہے ہیں تاہم احتجاج جاری رہے گا۔
عرفان کھوکھر نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم ڈویژن سے 3 روز میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امپورٹ کے باجود عوام کو سستی ایل پی جی دستیاب نہیں، اس وقت 300 سے 400 روپے تک ایل پی جی مارکیٹ میں مل رہی ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ بلیک کرنے والوں کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی جا رہی، مسئلہ حل نہ ہوا تو ملک بھر میں ایل پی جی بند کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کے مقامی پلانٹ فوری طور پر چلائے جائیں، قیمتیں کنٹرول کرنے کےلیے کل عدالت میں رٹ دائر کریں گے۔
عرفان کھوکھر نے کہا کہ 204 روپے قیمت ہے اور فروخت 300 روپے میں ہو رہی ہے، تفتان بارڈر پر کسٹم ڈیوٹی سمیت دیگر ٹیکسوں کی ادائیگیاں بھی ہوچکی ہیں۔
نعیم میر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کے عوام اور تاجروں کو صورتحال کو سمجھنا ہوگا ملک کو بہتر کرنے کےلیے سب کو تبدیل ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاستدانوں کے پاس کوئی پلان نہیں، ہماری تجویز ہے کہ حکومت ڈالر ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کرے، تمام لوگ اپنے ڈالرز اور پیسے بینکوں میں جمع کروائیں۔