• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی میں ایک خاندان کے 5 افراد کی گریڈ 20 پر بھرتی، عدالت کا اظہار حیرت

سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی گریڈ 20 میں بھرتی کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ نے حیرت کا اظہار کیا۔

سندھ اسمبلی میں سیکریٹری سمیت 5 ملازمین کی گریڈ 20 میں بھرتیوں کے خلاف درخواست پر سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔

عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے سوال کیا، کبھی سنا ہے آپ نے ایک ہی خاندان کے 5 لوگوں کو ایک ہی جگہ بھرتی کیا گیا ہو؟ یہاں لوگوں کو نائب قاصد کی نوکری نہیں ملتی، ایک ہی خاندان کے 5 لوگوں کو 20 گریڈ میں بھرتی کردیا، پورے خاندان کو سندھ اسمبلی میں بٹھا دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 15 فروری تک سندھ اسمبلی کے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایک ہی خاندان کے 5 افراد کو 20 گریڈ میں بھرتی کیا گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سندھ اسمبلی کے ایڈیشنل سیکریٹری محمد خان رند نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے حقیقت پر مبنی رپورٹ جمع کروانے پر محمد خان رند کو ہٹا دیا ہے۔

ایڈیشنل سیکریٹری نے رپورٹ میں بھرتیوں کو خلاف ضابطہ قرار دیا تھا۔

 سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ایڈیشنل سیکریٹری محمد خان نے بغیر اجازت جواب عدالت میں جمع کروائے ہیں ہمیں جواب جمع کروانے کیلئے مہلت دی جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آخری موقع دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پر جواب جمع کروائیں ورنہ قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

 عدالت نے سندھ اسمبلی کے ملازمین کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15 فروری تک ملتوی کردی۔

قومی خبریں سے مزید