• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گردوں کو نشان عبرت بنائیں گے، تمام ریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، اپیکس کمیٹی، پی ٹی آئی کا بائیکاٹ

اسلام آ باد ( نمائندہ جنگ، نیوز ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو نشان عبرت بنائینگے، تمام ریاستی اداروں کو ملکر کام کرنا ہوگا، شہداء کا لہو رائیگاں نہیں جائیگا، ایک لیڈر دہشت گردوں کو بسانے کیلئے آگے بڑھ رہا ہے لیکن اپنوں سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہے، تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا اتحاد وقت کا تقاضا ہے، دہشت گردی کےمکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، خیبر پختونخوا کو 417 ارب روپے دیئے گئے،آدھا حصہ بھی خرچ ہوتا توعوام چین کی نیند سوتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جمعہ کو گورنر ہاؤس خیبر پختو نخوا، پشاورمیں منعقد ہوا۔وزیرمملکت برائے تخفیف غربت وسماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ہوگا یا نہیں اس کا فیصلہ 7فروری کے اے پی سی میں کرینگے، دہشت گردی کے معاملے پر پڑوسی ممالک کیساتھ بات چیت کرینگے تاکہ انکی زمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو۔ پاکستان تحریک نصاف نے اپیکس کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور انکی طرف سے کسی سیاسی رہنما نے بھی نمائندگی نہیں کی۔اجلاس میں نیکٹا اور پولیس کی اپ گریڈیشن، خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر تعمیر اور جدید فارنزک لیبارٹری قائم کرنیکا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکانے دہشت گردی کا یکجا ہوکر مقابلہ کرنے پراتفاق کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے 7 فروری کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں پیش کیے جائینگے۔7 گھنٹے طویل جاری رہنے والےایپکس کمیٹی کے اجلاس سے متعلق بتایا گیا کہ حتمی فیصلے اے پی سی میں ہونگے۔اجلاس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی نے امن وامان کے حوالے سے بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ ، کور کمانڈر، انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا اور دیگر اداروں کے سربراہان شریک ہوئے۔ وزیر اعظم نے پشاور کے دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار کیا اور وفاقی حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین لیے 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے 05 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات کا ایک تازہ سلسلہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے نمٹنے کیلئے اسکے سکیورٹی محکموں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے دہشت گردی کی لعنت سے ملکر لڑنے کیلئے تمام صوبوں کے درمیان اتحاد پر زور دیا۔ انہوں نے سانحہ پشاور کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری مہم کی مذمت کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا۔ شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ چند سال قبل دہشت گردی پرقابو پالیاگیاتھا، قوم سوال کررہی ہے کہ دہشت گردی دوبارہ کیوں سر اٹھا رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں متحد ہے، وقت کی ضرورت ہے کہ سیاسی ، مذہبی رہنما اور قومی ادارے دہشت گردی کیخلاف متحد ہوں، دہشت گردی کےمکمل خاتمے تک سکون سے نہیں بیٹھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ضرب عضب اور ردالفساد جیسے آپریشنز میں عظیم قربانیاں دیں گئیں، افواج پاکستان ج نے دلیری اور بہادری سے دہشتگردی کامقابلہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں، قوم ان کی قربانیوں کو سنہری حروف میں یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہرکسی کو اپنی ذمہ داری کے بارے میں بات کرنی ہو گی، این ایف سی ایوارڈ کے تحت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے گزشتہ 13 سالوں میں خیبر پختونخوا کو 417 ارب روپے دیئے گئے، یہ کہاں خرچ کئے گئے، اس کا آڈٹ ہوناچاہیے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاق کی ذمہ داری ہے کہ صوبوں کو وسائل مہیا کرے، ملک اس وقت معاشی مشکلات کاشکار ہے تاہم وفاق چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کریگا۔

اہم خبریں سے مزید