دو سال کے وقفے کے بعد پاکستان فٹ کا سب سے بڑا ایونٹ چیلنج کپ فٹ بال ملک بھر میں جاری ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے گرائونڈ پر افتتاحی میچ سے قبل ہونے والی رنگا رنگ تقریب سے ایونٹ کا آغاز ہوا۔ تقریب کے مہمان خصوصی کمشنر کراچی محمد اقبال میمن اور پاکستان فٹ بال فیڈریشن نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک تھے۔ ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے ایونٹ کے انعقاد سے کھلاڑیوں، منتظمین اور شائقین کو فٹ بال سرگرمی میں حصہ لینے کا موقع مل رہا ہے۔
افتتاحی میچ میں نعمان کے فیصلہ کن گول کی بدولت پاکستان نیوی نے پاک پولیس کو شکست دی۔ میچ کے آغاز سے قبل لیجنڈ فٹبالرسابق قومی کپتان علی نواز بلوچ مرحوم کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے کہا کہ فٹبال دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے۔ یہ پاکستان میں بھی ذوق و شوق سے کھیلا اور دیکھا جاتا ہے۔ امید ہے کہ نارملائزیشن کمیٹی نوجوانوں کےلئے صلاحیتوں کے اظہار کے بہترین مواقع پیدا کرے گی۔
اس موقع پر پی ایف ایف این سی کے ارکان شاہد نیاز کھوکھر، سعود ہاشمی، سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم، کوآرڈی نیٹر اسپورٹس کمشنر کراچی غلام محمد خان، فٹبالرز، آفیشلز اور منتظمین سمیت فٹبال برادری کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔چیلنج کپ فٹ بال میں شرکت کرنے والی 26 ٹیموں میں خان ریسرچ لیبارٹریز(کے آر ایل)، پاکستان ایئر فورس، پاکستان نیوی، پاک پولیس، پاکا ایف سی، ہزارہ کول، نمسو ایف سی، مائلو ایف سی، پاکستان ریلوے، اشرف شوگر ملز، ایشیا گھی ملز، حسین ہوم ٹیکسٹائل ایف سی، ماشا یونائیٹڈ، ایس اے گارڈنز، کلاش ملز ایف سی، اوٹو کرینز ایف سی، پاکستان واپڈا، ایچ ای سی ایف سی، ایس اے فارمز ایف سی، سیف ٹیکسٹائل ایف سی، پاکستان آرمی، پی او اے ایف واہ کینٹ، ڈبلیو ایس ٹی سی ایف سی، بی ایچ سی سی ایف اور مام سنز ایف سی شامل ہیں۔
پوائنٹس ٹیبل پر اب تک کھیلے گئے میچوں میں پاکستان نیوی سرفہرست جبکہ پولیس دوسرے نمبر پر ہے۔ دیگر شہروں میں کھیلے جانے والے میچز میں ٹیموں کی پوزیشنز کچھ اس طرح ہے۔ کوئٹہ میں گروپ بی کے میچز میں پاکا، گروپ سی بھاولپور میں ایشیا گھی ملز، گروپ ڈی فیصل آباد میں ماشا یونائیٹڈ، گروپ ای لاہور میں ایس اے گارڈنز، گروپ ایف راولپنڈی/اسلام آباد میں خان ریسرچ لیباریٹریز اور گروپ جی پشاور میں پاکستان ایئرفورس کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر ہے۔
پاکستان فٹ بال فیڈریشن نائرملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک کہنا ہےکہ دو سال بعد پاکستانی فٹ بال کا بڑا ایونٹ شروع ہورہا ہے۔ تعطل کے بعد اس کے انعقاد سے کھلاڑی ، کوچز، اور فٹ بال منتظمین موجودہ سیٹ اپ سے مطمئن ہیں۔ پورے ملک میں فٹ بال کی بڑی سرگرمی کے آغاز سے دوبارہ باقاعدگی سے ایونٹس کا انعقاد ممکن ہوجائے گا۔ گزشتہ کئی سالوں سے عہدیداران کے آپس کے جھگڑوں کے باعث پاکستان کا فٹ بال بدترین صورتحال کا شکار ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ فٹ بال کے کھیل کا مزید نقصان نہ ہو اور یہ نچلی سطح سے بحال ہوجائے۔ فیفا اور اے ایف سی سے ہمارا مسلسل رابطہ ہے وہ ہمارے کام سے مطمئن ہیں۔
ہم پہلے مرحلے میں پورے ملک میں فٹ بال شروع کرا رہے ہیں اس کے بعد انتخابات کرائیں گے، جب تک کورٹ کیسز ختم نہیں ہوجاتے ہم پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات کا کوئی شیڈول نہیں دے سکتے، مستقبل کیلئے پوری حکمت عملی طے کرلی ہے۔ مینز اور ویمنز کی ٹیمیں مستقبل میں کئی انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کریں گی۔ چیلنج کپ کو کوچ شہزاد انور کے علاوہ بھی کوچز مانیٹر کررہے ہیں۔ مردو ں کا ٹریننگ کیمپ 15 فروری سے شروع ہوگا۔ مارچ میں قومی ٹیم تین ملکی ٹورنامنٹ کے لیے باہر جائے گی۔ جون میں فیفا ونڈو ہے اور ہم یہاں اس کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں۔
اگر ہم جدید سہولیات سے لیس انٹرنیشنل اسٹیڈیم حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو اپنے ملک میں بھی غیرملکی ٹیموں کو بلائیں گے۔ رواں سال ہمیں ورلڈ کپ کوالیفائر میں بھی شرکت کرنی ہے۔ ہمارا منصوبہ کوالیفائنگ راؤنڈمیں کامیابی حاصل کرنا ہے۔ ہم 74 سالوں میں کسی رائونڈ میں کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔ ایلیٹ ٹیموں کو سنبھالنے کے لیے ایک ہنر مند اور مکمل کوچنگ اسٹاف رکھا جائے۔ آٹھ سال بعد خواتین ٹیم نے سعودی عرب میں جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ سب کے سامنے ہے، اگر ہماری فارن کھلاڑیوں کو سعودیہ میں ہونے والے ایونٹ میں پاسپورٹ وقت پر مل جاتے تو ہم پہلی پوزیشن حاصل کرلیتے۔