• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایس ایل نے مایوس تماشائیوں میں نئی روح پھونک دی

ایک ایسے مرحلے پر جب قومی کر کٹ ٹیم کی حالیہ کار کردگی سے شائقین بیزار اور مایوس ہیں، پی ایس ایل نے ان کے جوش اور جذبہ میں نئی روح پھونک دی ہے، کر کٹ کے مداح اور دیوانے ایک بار پھر دنیائے کر کٹ کی سبب سے بڑی اور مقبول کر کٹ لیگ کو کامیاب بنانے کے لئے بے تاب نظر آرہے ہیں، نوجوانوں نے اپنی فیورٹ ٹیم کی جرسی زیب تن کرلی ہے۔ 

خواتین بھی پرجوش ہیں، جنون کی حد تک کر کٹ سے محبت کرنے والے شائقین کا کہنا ہے کہ قومی ہیرو ز ہمیں مایوس کریں مگر ہم اپنی کر کٹ لیگ کو ضرور کامیاب بنائیں گے نعرے بازی شور شرابے، اسٹیڈیم جاکر ثابت کریں گے ہم ہی اس کھیل کی اصل روح ہیں، نعرے بازی شور شرابے،کھلاڑیوں کے چھکے چوکے، فاسٹ بولرز کی دھاڑ اور اسپنرز کی جادو گری ایک ماہ سے زیادہ قومی اور عالمی سطح پر پاکستان کی زینت بنی رہے گی ، جس کی کامیابی میں شائقین کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اداروں اور پی سی بی کے اہلکاروں کا کردار بھی نمایاں ہوگا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ایس ایل نے ماضی میں قومی کر کٹ کو کئی ایسے کھلاری فراہم کئے جو آگے جاکر عالمی سطح پر بھی ہیرو بن گئے، انہوں نے ٹی ٹوئنٹی میں اپنی پرفارمنس سے دنیا بھر میں دھاک بیٹھائی،بڑے بڑے نامور کھلاڑی ان سے گبھراہٹ کا شکار دکھائی دئیے، مگر پچھلے ایک سال میں ناقص کار کردگی اور غلط اور بے ہھنگم حکمت عملی نے قومی کر کٹ ٹیم کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے جو نہ صرف قومی کھلاڑیوں کے لئے مسائل بنی ہوئی ہے، بلکہ شائقین کر کٹ بھی ان سے مایوس نظر آرہے ہیں،ان حالات میں پی ایس ایل انہیں شاندار کار کردگی دکھا کر مداحوں کی نظروں میں اپنے گراف کو بلند کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ 

دنیا بھر میں اسٹیڈیم آنے والے تماشائیوں کے لئے بڑے ایونٹ میں انعامی اسکیم بھی رکھی جاتی ہے، اس بار انعامات کا اعلان خوش آئند ہے،مہنگائی کے اس دور میں آنے والے تماشائیوں کو اگر اسٹیڈیم میں پی سی بی یا مختلف اسپانسرز اداروں اور فرنچائز کی جانب سے کوئی گفٹ دیا جائے تو ان کے ولولے میں اضافہ ہوگا، اسٹیڈیمز میں تماشائیوں کے لئے کوئی سہولت بھی نہیں ہوتی ہے۔

ایک فیملی کے ساتھ ہزاروں روپے کے ٹکٹ خرید کر آنے والے تماشائی کے لئے پانی کا کولر تک موجود نہیں ہوتا ہے، اسٹیڈیم میں اشیاء خردوں نوش جن داموں پر فروخت ہوتی ہے،وہ ایک میچ کے لئے اسٹیڈیم آ نے والے تماشائی کو چھ سے سات ہزار روپے کا خرچہ برداشت کرنا پڑتا ہے، پھر راستوں کی بندش کے باعث انہیں ایک تکلیف دہ مراحل سے گذر کر اپنے انکلوژر تک پہنچنے کا مرحلہ طے کرنا پڑتا ہے،اگر اسٹیڈیم میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمت کم ہو۔ 

تماشائیوں کے لئے فرنچائز اپنے کھلاڑیوں کے پوسٹر فراہم کرے، انکلوژر میں ٹیم کی جرسیاں تقسیم کریں تو امید ہے کہ انعام کی کشش اور سہولت کی فراہمی بڑی تعداد میں تماشائیوں کے اسٹیڈیم آنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے، اس پر بھی پی سی بی اور پی ایس ایل کے منتظمین کو توجہ دینا چاہئے، تماشائیوں کے لئے پارکنگ ایریا یا دگر مقامات سے اسٹیڈیم تک آنے کے لئے شٹل سروس چلائی جائے تو یقینی طور پر ہمارے اسٹیڈیم بھی دنیا کے دگر اسٹیڈیم کی طرح آباد نظر آئیں گے، صرف ایک توجہ کی ضرورت ہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید