سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ میرے دور اقتدار میں طاقت جنرل قمر جاوید باجوہ کے پاس تھی۔
ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے جو باتیں کیں اس پر حیران ہوں، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک کو عمران خان سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گرانے کی انکوائری ہونی چاہیے، سابق آرمی چیف نے تسلیم کیا کہ میری حکومت گرائی، سابق آرمی چیف کا فیورٹ شہباز شریف تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ میرے دور اقتدار میں جنرل باجوہ سپر کنگ تھے، ساری طاقت اُن کے پاس تھی، وہی سارے فیصلے کرتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کہوں کہ احتساب کرنا ہے۔ وہ نہیں ہوتا، کیوں کہ فیصلہ سپر کنگ کرتا تھا، تنقید مجھ پر ہوتی تھی۔ آئین کسی جنرل کو بھی اختیار نہیں دیتا کہ قوم کی چوری کا پیسا معاف کردے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ساڑھے 3 سال دباؤ ڈالا گیا کہ چوروں کو این آر او دو، بد قسمتی سے جنرل باجوہ نے انہیں این آر او دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے تسلیم کیا ہے کہ وہ نیب کو کنٹرول کرتے تھے، فیصلہ ٹھیک ہوجائے تو کہتے تھے میں نے کہا، غلط ہوجائے تو کہتے عمران نے کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج ملک کے خراب حالات کا ذمے دار وہ ہے، جس نے حکومت گرانے کا فیصلہ کیا، اب ان کی کوشش یہ ہے کہ کسی طرح عمران خان کو اقتدار میں آنے سے روکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کی حفاظت کے لیے ساری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، صحیح فیصلے نہ کیے گئے تو ملک تباہی کی طرف چلا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کو قوم کا خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، ساری امیدیں عدلیہ سے لگی ہیں، ماضی میں نظریہ ضرورت کے تحت بدقسمتی سے عدلیہ طاقتور کے ساتھ کھڑی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن 90 دن سے آگے نہیں ٹالے جاسکتے، ایک دن بھی اوپر ہوا تو حکومتیں غیر آئینی ہوجائیں گی، بیورو کریٹ اور پولیس ایسے حکومت کے احکامات نہ مانیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جو قومیں خوشحال ہیں ان میں قانون کی حکمرانی ہے، جو قومیں ظالم کی بجائے کمزور کو پکڑتی ہیں تباہ ہوجاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صیح فیصلے نہیں کریں گے تو ملک تباہی کے راستے پر نکل جائے گا، طاقتور ٹولے اور مافیاز کو قانون سے اوپر رہنے کی عادت ہے۔
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے ڈنڈوں کے ذریعے چیف جسٹس کو بھگایا، انہوں نے جسٹس سجاد علی کو اپنی چوری بچانے کے لیے ہٹایا، یہ پاکستان کی عدلیہ کو بلیک میل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ این آر او بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کو صرف ایک شخص سے خوف ہے اور وہ عمران خان ہے، قوم کی چوری کی پیسا کبھی معاف نہیں کرسکتا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت الیکشن سے نہیں قانون کی بالادستی سے آتی ہے، جدھر قانون کی حکمرانی نہیں وہاں جمہوریت نہیں آتی، ہم نے اپنی عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو مافیاز فیملیز ملک پر مسلط ہیں جو کہتی ہیں ہم قانون سے اوپر ہیں۔ نواز شریف پر ڈیڑھ سال تفتیش ہوئی، عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ کیا یہ ابھی تک منی ٹریل ثابت نہیں کرسکے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ عوام سے ڈرے ہوئے ہیں، اس لیے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، نواز شریف کی شرائط ہیں عمران خان کو نااہل کرو، جیل میں ڈالو۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے الیکشن کمیشن کا شرمناک رول ہے، پہلے کہتے تھے ووٹ کو عزت دو، الیکشن کراؤ، اب بھاگ رہے ہیں، ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ الیکشن ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے اپنی 2 حکومتوں کی قربانی ملک کو دلدل سے نکالنے کے لیے دی، جتنی دیر یہ بیٹھے رہیں گے ہم اور ڈوبتے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ انہوں نے جو شرائط طے کی ہیں، اُس سے مہنگائی کی مزید لہر آئے گی، قوم آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو تحریک انصاف کا سب سے بڑا مخالف تھا اسے وزیراعلیٰ پنجاب بنادیا، یہ مجھے نااہل قرار دینے کو لیول پلیئنگ فیلڈ قرار دے رہے ہیں۔